• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2013 میں فضل الرحمان کا دورہ افغانستان، امریکی وزیر خارجہ اچانک کابل پہنچے تھے

اسلام آباد (فاروق اقدس) مولانا فضل الرحمان کا حالیہ دورہ افغانستان تقریباً دس سال بعد ہو رہا ہے 2013 میں وہ اس وقت کے صدر حامد کرزئی سے ملاقات کیلئے کابل گئے تھے، اس موقع پر اس وقت کے امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی ’’اچانک‘‘ ہی کابل پہنچ گئے تھے۔ مولانا کے اس دورے کو ابتدائی طور پر خفیہ رکھا گیا تھا اور وہ اپنے رفقاء کے ہمراہ اسلام آباد سے خاموشی کے ساتھ پہلے دبئی اور پھر وہاں سے کابل پہنچے تھے، تاہم اس دوران پاکستان میں میڈیا کو بعض اشارے ملنے پر جب قیاس آرائیاں شروع ہوئیں تو حکومت کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے افغانستان جانا تھا لیکن ان کا یہ دورہ منسوخ ہوگیا لیکن اس وقت مولانا اپنے رفقاء کے ہمراہ کابل میں افغان قیادت سے ملاقاتیں کر رہے تھے صرف اسلام آباد میں ہی نہیں بلکہ کابل میں بھی افغان میڈیا کو مولانا فضل الرحمان کی آمد کا علم نہیں تھا۔ یاد رہے کہ یہ وہی وقت تھا جب غیر ملکی افواج افغانستان سے نکل رہی تھیں، اس صورتحال میں اس وقت ڈرامائی موڑ آیا جب اس وقت کے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی بھی کابل میں موجودگی کا علم ہوا اور اس حوالے سے خبریں بھی منظرعام پر آئیں۔ جان اچکزئی جو اب بلوچستان کے نگران وزیراطلاعات ہیں اس وقت جے یو آئی میں تھے اور مولانا فضل الرحمان کے ترجمان کی حیثیت سے وہ بھی ان کے ہمراہ کابل میں تھے لیکن اسلام آباد سے رابطہ کرنے والے صحافیوں کو اس وقت قطعی طور پر عدم دستیاب تھے تاہم بعد میں جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری غیر اعلانیہ دورے پر کابل پہنچے تھے انہوں نے افغان صدر سے امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات کی تصدیق کی لیکن مولانا فضل الرحمان سے جان کیری کی ملاقات کے حوالے سے انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔ اس موقع پر افغان میڈیا کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے دورہ افغانستان پرطالبان نے شدید ناراضی کا اظہار کیا۔ یاد رہے کہ ماضی میں جب قطر میں امریکی حکام کے طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری تھے تو اس وقت بھی مولانا فضل الرحمان قطر میں ہی موجود تھے۔
اہم خبریں سے مزید