اسلام آباد / کراچی (نمائندگان جنگ / نیوز ایجنسیز) جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملنے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا وفد ان کے گھر پہنچ گیا۔ پی ٹی آئی وفد نے عمران خان کا پیغام مولانا فضل الرحمٰن تک پہنچایا، وفد نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور اپوزیشن میں ساتھ چلنےکی دعوت دی۔ دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ 8فروری کا الیکشن صاف اور شفاف نہیں تھا۔ ملاقات میں حالیہ انتخابات اور سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی، پی ٹی آئی نے عمر ایوب کو وزیراعظم کا ووٹ دینے کے لیے بھی حمایت مانگ لی۔ قبل ازیں بیرسٹر گوہر اور اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ، پی پی سے پاور شیئرنگ نہیں ہوگی، مکمل مینڈیٹ ملنے تک مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کرینگے۔ عمران نے اسد قیصر کو اے این پی، جماعت اسلامی اور قوم پرست جماعتوں سے بھی بات کرنے کی ہدایت دی۔تحریک انصاف نے کل ہفتے کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے جس میں دوسری جماعتوں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد نے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں حالیہ انتخابات اور سیاسی صورت حال پر بات چیت کی گئی، پی ٹی آئی نے عمر ایوب کو وزیراعظم کا ووٹ دینے کے لیے بھی حمایت مانگ لی۔ اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر اسد قیصر کی سربراہی میں پی ٹی آئی وفد نے ملاقات کی، مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی وفدکا خیر مقدم کیا۔ پی ٹی آئی وفد میں بیرسٹر سیف،عامر ڈوگر، عمیرنیازی اور فضل خان شامل تھے۔ ملاقات میں حالیہ انتخابات اور سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی، ملاقات میں حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی سمیت تحفظات پر بھی گفتگو ہوئی۔ پی ٹی آئی وفد نے عمران خان کا پیغام مولانا فضل الرحمان تک پہنچایا، وفد نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور اپوزیشن میں ساتھ چلنےکی دعوت دی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت سازی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، پی ٹی آئی نے عمرایوب کی بطور وزیر اعظم امیدوار کے لیے بھی حمایت مانگ لی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی رہنما حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ 8 فروری کا الیکشن جعلی اور دھاندلی زدہ ہے، یہ عوامی مینڈیٹ نہیں، دونوں جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ الیکشن کو صاف شفاف نہیں کہا جاسکتا، اس الیکشن سے سیاسی و معاشی استحکام نہیں آئےگا، دونوں پارٹیوں کااس بات پر اتفاق ہے، 8 فروری کے انتخابات کو جے یو آئی مسترد کرتی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما بیرسٹرسیف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر اسد قیصر کی سربراہی میں پی ٹی آئی وفد مولانا فضل الرحمان کے پاس آیا، پی ٹی آئی 17فروری کو ملک گیر احتجاج کرےگی، جے یو آئی نے بھی الیکشن پر شکوک وشبہات کا اظہار کیا ہے۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ بہت اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی ، الیکشن میں عوام کے مینڈیٹ کے ساتھ بددیانتی ہوئی ہے، مستقبل میں اسی سوچ کے ساتھ بات چیت کریں گے، دیگر جماعتوں سے بھی بات کریں گے۔