• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول وزیر نہیں ہوں گے تو پارٹی کو وقت دے سکیں گے، فیصل کنڈی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر رہنما پاکستان مسلم لیگ ن، سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہماری ایک مجبوری ضرور ہے کہ نظام ڈی ریل نہ ہو۔ ہم نہیں چاہتے نظام ڈی ریل ہو،ہم نہیں چاہتے کہ پارلیمنٹ ٹوٹے،سینئر رہنما پاکستان تحریک انصاف، حامد خان نےکہا کہ یہ حق کی بات ہے کہ حق دا رکو حق ملے عوام کا دیا گیا ووٹ ضائع نہیں جانا چاہئے۔ہزاروں لوگ بیرون ممالک سے ووٹ ڈالنے کے لئے آئے۔ہم کہتے ہیں کہ مینڈیٹ کو عزت دو،جہاں تک سیٹوں کا تعلق ہے اس حساب سے ہمارا حق ہے کہ حکومت بنائیں،سینئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی، فیصل کریم کنڈی نےکہا کہ 16 مہینے بلاول پارٹی کو ٹائم نہیں دے سکے ، وزیرنہیں ہوں گے تو وقت دے سکیں گے ہم ملک کو معاشی بحران ، سیاسی عدم استحکام سے نکالنا چاہتے ہیں۔مشکلات میں ن لیگ کو سپورٹ کریں گے۔ہم ن لیگ کو بلیک میل نہیں کریں گے۔ساری ذمہ داری شہبازشریف پر ہوگی کہ وہ کس طرح سب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔سینئر رہنما پاکستان مسلم لیگ ن، سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہماری ایک مجبوری ضرور ہے کہ نظام ڈی ریل نہ ہو۔ ہم نہیں چاہتے نظام ڈی ریل ہو۔ہم نہیں چاہتے کہ پارلیمنٹ ٹوٹے۔نہیں چاہتے کہ معاملات دوبارہ الیکشن کی طرف جائیں۔ہم نہیں چاہتے معاملات بے یقینی کی دلدل میں چلے جائیں۔جس دن قومی اسمبلی کا اجلاس ہوگا اس دن بڑی جماعت کون ہے اس کا تعین ہوگا۔ ہوسکتا ہے پی ٹی آئی کے چار، پانچ اراکین اپنے حلف نامے سے مکر جائیں۔ہوسکتا ہے وہ92 کے92 برقرار رہیں۔یہ شرائط منوانے یا مسلط کرنے کا وقت نہیں۔یہ کچھ دو اور کچھ لو کا وقت ہے اگر آپ کچھ دے نہیں سکتے صرف شرائط دے سکتے ہیں ۔ ذمہ داری بھی نہیں لے رہے کوئی ملبہ بھی اپنے سر نہیں لینا چاہتے ۔پھر تو ایسا ہی ہے جیسے ن لیگ کو آپ قربانی کا بکرابناکر ہار سنگھارکرکے ماتھے پر تلک لگا کر مہندی لگا کرآپ قربان گھاٹ کی طرف لے جائیں۔ وہ قربان تو ہوجائے گی لیکن کیا سسٹم بچ جائے گا۔پہلا اصول یا نظریہ یہ ہے کہ کیا ان الیکشن کے بعد وجود میں آنے والی قومی اسمبلی کو بچانا ہے یا نہیں بچانا ہے۔سینئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی، فیصل کریم کنڈی نےکہا کہ16 ماہ کی حکومت کے حوالے سے ہمیں بہت سے خدشات تھے۔ن لیگ کہتی رہی ہے کہ16 ماہ میں وہ اتحادیوں کی وجہ سے کارکردگی نہیں دکھاسکی۔ہم نہیں چاہتے کہ جو چیزیں16 ماہ میں ہوئیں وہ سسٹم دوبارہ ہو ہم ان کے ساتھ حکومت میں بیٹھیں گے، کابینہ میں نہیں ہوں گے۔ ہم تعمیری تنقید کریں گے۔جب مشکلات ہوں گی تو بلاشبہ ہم ن لیگ کو سپورٹ کریں گے۔
اہم خبریں سے مزید