• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد کے 3 حلقوں پر کامیابی کے نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے تینوں حلقوں سے کامیابی کے نوٹیفکیشنز کیخلاف درخواستوں کو الیکشن کمیشن بھجواتے ہوئے نمٹا دیا، عدالت نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں زیر التوا درخواستوں پر فیصلے تک نوٹیفکیشن معطل رہیں گے۔ بدھ کو این اے 46 ، 47 اور 48 کے لیگی امیدواروں کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کیخلاف پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں عامر مغل ، شعیب شاہین اور علی بخاری کی درخواستوں کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی، دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ کامیاب امیدوار کے نوٹیفکیشن میں اتنی جلد بازی کیوں کی گئی؟ ، اگر کمیشن کل شکایات درست قرار دے دیتا ہے تو نوٹیفکیشنزکا کیا ہو گا؟ ، نوٹیفکیشن کو الیکشن کمیشن کے درخواستوں پر فیصلے سے مشروط کر دیتے ہیں ،الیکشن کمیشن کے پاس درخواستوں کا فیصلہ نہیں ہوا اور نوٹیفکیشن ہو گیا ، آپ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کا کس طرح جواز پیش کر سکتے ہیں؟ بعدازاں عدالت نے اُمیدواروں کے کامیابی کے نوٹیفکیشنز الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط کرتے ہوئے درخواستیں نمٹا دیں ،ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے این اے 163 بہاولنگر سے اعجاز الحق کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست الیکشن کمیشن کو بھجواتے ہوئے جلد سماعت مکمل کرنے کی ہدایت کر دی ، علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے راولپنڈی کے حلقہ این اے 55 اور پی پی 11 سے راجہ محمد بشارت اور چوہدری محمد نذیر کی الیکشن نتائج کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ،دوران سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ اب الیکشن ٹریبونل بن چکے ہیں ، کیا اب ہائیکورٹ یا الیکشن کمیشن فیصلے کر سکتے ہیں؟ وکیل نے کہاکہ الیکشن کمیشن انتخابی عذرداریاں ٹریبونل کو بھیج کر اپنی آئینی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتا ، عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
اہم خبریں سے مزید