پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری کا کہنا ہے کہ صدر کا قومی اسمبلی اجلاس نہ بلانا آئینی عمل سے انحراف ہے۔
شازیہ مری نے اپنے بیان میں کہا کہ صدر آئین کا احترام نہ کرکے اپنی میراث تباہ کر رہے ہیں، وہ آئین پر عمل کریں یا صدارتی منصب چھوڑ دیں۔
اُنہوں نے کہا کہ آمر ضیاء نے آئین سے جو شق نکالی اسے جمہوری حکومت نے بحال کیا، ضیاء نےالیکشن کے 30 دن پورے ہونے تک اجلاس بلانے کی شق ہی نکال دی تھی۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم کے تحت صدر 21 دن کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں۔
اُنہوں نے کہا کہ آج پھر صدر عارف علوی آمر ضیاء کی سوچ پر عمل پیرا ہوکر آئین سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔
شازیہ مری نے سوالیہ انداز میں مزید کہا کہ صدر آئینی بحران پیدا کرکے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔