• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

٭ مَرد طاقت وَر، عورتیں مضبوط ہوتی ہیں۔

٭ مَرد غلطی کرے، تو کہا جاتا ہے کہ ’’یہ مَرد احمق ہے‘‘۔ لیکن اگر کوئی عورت غلطی کرے، تو کہا جاتا ہے کہ ’’عورتیں ہوتی ہی احمق ہیں۔‘‘ یعنی اِسے کہتے ہیں مَردوں کا معاشرہ۔

٭ عورت کی جنگ اور نفرت مَردوں سے نہیں، کیوں کہ مَرد باپ بھی ہے، بھائی بھی، شوہر بھی اور بیٹا بھی۔ بلکہ عورت کی جنگ مَردوں کے معاشرے میں رائج مَن گھڑت اور خود ساختہ روایات سے ہے۔

٭ مَردوں کو جتنی فکر عورت کے کردار کی ہوتی ہے، اُتنی اپنے کردار کی ہو، تو دُنیا میں کوئی مَرد بدکردار نہ رہے۔

٭ عورت کا ہر رُوپ ہی اَن مول، بے مثال ہے۔ اگر بیٹی ہے، تو باپ کی آنکھوں کی ٹھنڈک، دل کا سکون، بہن ہے، تو بھائیوں کی عزّت و حُرمت، بیوی ہے، تو شوہر کے ہر دُکھ سُکھ کی ساتھی، اور اگر ماں ہے، تو اولاد کے لیے ایک بہترین نمونہ ثابت ہوتی ہے۔ (لیاقت مظہر باقری، کراچی)