وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ فوری طور پر بند سڑکوں کو کھول دیا جائے، کل سے اسکول کھل جائیں گے، موبائل فون سروس بحال ہوجائے گی۔
ڈی چوک پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی ابھی تک تو فرار ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پولیس اور رینجرز کے جوانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جس طرح رینجرز نے کام کیا، وہ بہت شاندار تھا، اسلام آباد کے شہریوں کو دو تین دن پریشانی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی چیزیں اور کتنی بار کرنی ہیں، ہم نے دو دفعہ ان کو کہا کہ سنگجانی میں جلسہ کریں، ہماری بات ہوگئی تھی، انہوں نے سنگجانی جانے پر رضا مندی ظاہر کی تھی، انہوں نے کہا بانی پی ٹی آئی کا فیصلہ نہیں مانتے، ڈی چوک جانا ہے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ انہوں نے دھمکیاں دے کر اور اربوں کا نقصان کرکے دیکھ لیا، میڈیا ہاؤسز پر حملے کیے، سی سی ٹی وی ڈھونڈلیں گے جہاں جہاں نقصان کیا ہے۔
اس سے پہلے وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جتنا بھی جس کا بھی مالی یا جانی نقصان ہوا اس کے پیچھے ایک عورت ہے۔
وزیر داخلہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی سے کل ملاقات میرے علم میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کل نیا دن، نئی سوچ کے ساتھ طلوع ہوگا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانوں سے متعلق ایک اہم فیصلہ کرلیا گیا ہے، دو تین روز میں سامنے لائیں گے۔
محسن نقوی نے کہا کہ پہلے روز سے کہہ رہا تھا کہ مذاکرات کبھی نہیں ہوں گے، پی ٹی آئی کا ایسا رویہ نہیں کہ مذاکرات کریں، ایک دو، تین نہیں ہزاروں پی ٹی آئی کارکن بھاگیں گے.