تحریک انصاف کے اسد قیصر اور بی این پی مینگل کے اختر مینگل کی درمیان ملاقات ختم ہوگئی۔
دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی، اس موقع پر اسد قیصر نے کہا کہ 8 فروری کو الیکشن کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو تشویش ہے۔
پنجاب میں مینڈیٹ کو چوری کرکے مریم نواز وزیراعلیٰ بنیں، اسد قیصر
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ دھاندلی زدہ الیکشن ہے، افسوس ہے پنجاب میں مینڈیٹ کو چوری کرکے مریم نواز وزیراعلیٰ بنیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ وزیراعلیٰ اور کابینہ جعلی ہوں گی، یہ پاکستان کی بدترین دھاندلی کی مثال ہے، ہم پاکستان میں شفاف الیکشن اور آئین کی سربلندی کیلئے اکٹھے ہوں گے۔
یہ انتخابات منفرد ہیں، اس کے نتائج اب بھی آرہے ہیں، اختر مینگل
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ یہ انتخابات منفرد ہیں، اس کے نتائج اب بھی آرہے ہیں، 20 دن ہوگئے اب تک نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دھاندلی کے خلاف چار جماعتوں کا اتحاد ہے، دھاندلی جیسے مسئلے کا مستقل حل ہونا چاہیے۔
اختر مینگل نے کہا کہ درد کشا دوائی کی بجائے جنرل سرجری سے اس مرض کا خاتمہ ہوگا، جب تک آئین کی بالادستی نہیں ہوتی ملک آگے نہیں جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو اختیار نہیں کہ بند کمروں میں فیصلے کرے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ فارم 45 کے تحت ہمیں نشستیں نہیں دی جارہیں۔
اختر مینگل سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو ایک نوجوان جمال رئیسانی نے شکست کیسے دے دی؟ اختر مینگل نے جواب دیا کہ اسے فرشتوں نے ووٹ دے کر مجھے شکست دلوائی۔
اسد قیصر سے صحافی کا سوال کیا کہ آپ اسپیکر ہوتے تو کیا مخصوص سیٹوں کی الاٹمنٹ کے بغیر اجلاس بلاتے؟
اسد قیصر کا جواب میں کہنا تھا کہ قانونی بات یہ ہے کہ ایوان مکمل ہی نہیں ہے، میں ہوتا تو ایوان مکمل کروا کر اجلاس بلاتا۔