• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ممبئی پٹھان کوٹ حملوں کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے، امریکہ، بھارت کا مطالبہ

واشنگٹن( جنگ نیوز) امریکا اور بھارت نے ممبئی اور پٹھانکوٹ دہشت گردانہ حملوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جمعرات کو امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے یہ مطالبہ واشنگٹن ڈی سی میں امریکا، بھارت انسداد دہشت گردی کے مشترکہ ورکنگ گروپ کے 20 ویں اجلاس میں کیا۔ مذاکرات میں امریکی سفیر الزبتھ رچرڈ، کوآرڈینیٹر برائے انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ آف سٹیٹ، اور بھارتی سفیر کے ڈی دیول، جوائنٹ سکریٹری برائے انسداد دہشت گردی وزارت خارجہ نے اپنے اپنے متعلقہ وفود کی قیادت کی۔ امریکا اور بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1267 پابندیوں کی کمیٹی کی طرف سے ممنوعہ گروپس سمیت تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کا بھی مطالبہ کیا، جن میں القاعدہ، داعش، لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) اور جیش محمد بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی جامع عالمی اور تزویراتی شراکت داری کی غیر معمولی قدر اور پائیداری پر زور دیا اور دہشت گردی سے نمٹنے اور علاقائی سلامتی کو اپنے وسیع تر دوطرفہ تعاون کے طور پر فروغ دینے کے اپنے وعدوں کی تجدید کی۔ دونوں فریقوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے، اور دہشت گردی کا مقابلہ امریکیوں، بھارتی اور عالمی شہریوں کے لئے خوشحالی اور امن کو یقینی بنانے میں ایک اہم عنصر ہے۔ بیان کے مطابق، شرکاء نے واضح کیا کہ امریکا اور بھارت تسلیم کرتے ہیں کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک جامع اور جامع نکتہ نظر کی ضرورت ہے۔ "یہ نکتہ نظر ہماری ایجنسیوں کے درمیان دو طرفہ ہم آہنگی پر منحصر ہے تاکہ نتیجہ خیز معلومات کے تبادلے کو یقینی بنایا جا سکے اور دونوں ممالک اور پورے خطے میں سلامتی، استحکام اور ترقی کو آسان بنایا جا سکے۔ دونوں ممالک نے دہشت گردی کے ابھرتے ہوئے خطرات اور ان کی حکمت عملیوں کا بھی جائزہ لیا، جس میں دہشت گردی کے مقاصد کے لئے انٹرنیٹ اور نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا استعمال، دہشت گردوں کی بین الاقوامی نقل و حرکت، دہشت گردوں کی بھرتی، دہشت گرد سرگرمیوں کی مالی معاونت، اور تشدد اور انتہا پسندی کی بنیاد پرستی شامل ہیں۔

اہم خبریں سے مزید