خیامُ الپاک ظفر محمّدخان ظفرؔ
فخرِ دُنیا، پاکستان
شانِ زمانہ، پاکستان
پیار کا نغمہ، پاکستان
اَمن کی آشا، پاکستان
ہجرت کر کے جانا کہاں!
جنّتِ دُنیا، پاکستان
کتنا دل کش، کتنا حسیں
رب کا تحفہ، پاکستان
رنگ برنگے پُھولوں کا
اِک گل دستہ، پاکستان
دُنیا کو للچاتا ہے
سونے کی چڑیا، پاکستان
شاد رہے، آباد رہے
یارب! میرا پاکستان
رہے سلامت حشر تلک
خُلد سراپا، پاکستان
میری غزلیں، میرے گیت
تیرا اثاثہ، پاکستان
کوئلے، ہیرے، معدنیات
کا ہے خزانہ، پاکستان
جرمنی، امریکا، جاپان
سب سے اچّھا، پاکستان
پوچھے اگر پہچان کوئی
فخر سے کہنا، پاکستان
کبھی نہ ٹوٹے خُدا کرے
پیار کا سپنا، پاکستان
حق میں دشمنِ ایماں کے
زہر کا پیالہ، پاکستان
دُنیا نہ دیکھی اُس نے ظفرؔ
جس نے نہ دیکھا، پاکستان