سیکیورٹی ذرائع اور دیگر ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق بشریٰ بی بی کی گاڑی ہری پور کے راستے خیبر پختونخوا حدود میں داخل ہوگئی تاہم سرکاری طور پر ابھی ان کی تصدیق نہیں کی گئی۔
ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی کی گاڑی پیر سوہاوہ کی جانب مڑ ی، امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ بشریٰ بی بی پیر سوہاوہ سے ہری پور میں داخل ہونے کی کوشش کرے گی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے گارڈز کی گاڑی پولیس روکنے میں کامیاب ہوگئی۔
اس سے قبل بشریٰ بی بی کی گاڑی کا رخ کے پی ہاؤس کی جانب موڑا گیا تھا اور اسلام آباد پولیس کا اسکواڈ بشری بی بی کی گاڑی کے تعاقب میں تھا۔
سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے بعد بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور ڈی چوک ایریا سے فرار ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق دونوں ڈی چوک ایریا سے ایک ہی گاڑی میں فرار ہوئے، بشریٰ بی بی اور علی امین کس طرف گئے، حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ بشریٰ بی بی کے پی ہاؤس پہنچتی تو پہلے سے موجود اہلکار حراست میں لے لیتے۔
علی امین اگر بشریٰ بی بی کے ساتھ ہوتے تو انہیں بھی حراست میں لے لیا جاتا۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بلیو ایریا کو شرپسندوں اور انتشار پسندوں سے خالی کروالیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ علاقہ کلیئر کروانے کے بعد اس وقت وہاں کوئی آپریشن نہیں کیا جا رہا، جناح ایونیو، سیونتھ ایونیو سے مظاہرین گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ گئے۔