• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رواں مالی سال کیلئے مقرر غیرملکی اقتصادی امداد کا ہدف کم ہو گیا: رپورٹ

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

اکنامک افیئرز ڈویژن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے لیے مقرر غیر ملکی اقتصادی امداد کا ہدف کم ہو گیا، رواں مالی سال کے بجٹ میں ایف ای اے کا ہدف 17.62 ارب ڈالرز تھا، ایف ای اے ہدف کم کر کے 11 ارب ڈالرز کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پہلے 8 ماہ میں پاکستان کو 6.68 ارب ڈالرز کی بیرونی اقتصادی امداد ملی، یہ فارن اکنامک اسسٹنس سالانہ بجٹ کے ہدف کا تقریباً 38 فیصد ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 7.4 ارب ڈالرز ایف ای اے موصول ہوا تھا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے ایف ای اے میں 10 فیصد کمی واقع ہوئی۔

اکنامک افیئرز ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق فارن اکنامک اسسٹنس آئی ایم ایف سے ملنے والی رقم کے علاوہ ہے، یو اے ای سے ملنے والے 1 ارب ڈالرز بھی اس میں شامل نہیں، آئی ایم ایف اور یو اے ای سے ملنے والی رقم سمیت 9.53 ارب ڈالرز موصول ہوئے، ملنے والی مجموعی رقم سالانہ ہدف کی 54 فیصد بنتی ہے۔

رپورٹ میں اکنامک افیئرز ڈویژن نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف حمایت کے باوجود غیر ملکی قرض کی راہیں محدود ہیں، آئی ایم ایف کی حمایت کے باوجود عالمی منڈیوں میں ملک کی ریٹنگ خراب رہی، بہتر قرض اور تجارتی انتظام سے غیر ملکی امداد کی ضروریات کم ہو گئیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 6 ارب کے بجائے 2 ارب ڈالرز ہو سکتا ہے۔

اکنامک افیئرز ڈویژن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فروری میں پاکستان کو 333 ملین ڈالرز کی فارن اکنامک اسسٹنس موصول ہوئی، جنوری میں موصول ہونے والی ایف ای اے 331 ملین ڈالرز تھی، دسمبر میں 1.62 ارب ڈالرز فارن اکنامک اسسٹنس موصول ہوئی، دسمبر میں 3 عالمی اداروں نے پاکستان کو قرض فراہم کیے۔

رپورٹ کے مطابق عالمی بینک نے 638 ملین، اے ڈی بی نے 469 ملین ڈالرز دیے، دسمبر میں ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک نے 255 ملین ڈالرز قرض دیا، اکتوبر میں 318 ملین، ستمبر میں 321 ملین ڈالرز موصول ہوئے، رواں مالی سال کے 8 ماہ میں سعودی عرب سے 2.6 ڈالرز موصول ہوئے، سعودی عرب سے رقم ٹائم ڈپازٹ اور تیل کی سہولت کے طور پر آئی۔

اکنامک افیئرز ڈویژن کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 8 ماہ میں ورلڈ بینک سے 1.375 ارب ڈالرز موصول ہوئے، اسی عرصے میں اے ڈی بی نے 643 ملین ڈالرز قرض دیا۔

تجارتی خبریں سے مزید