• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف


آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے، اگلے مالی سال پاکستان کی شرح نمو بڑھ کر 3.5 فیصد ہونے کی امید ہے۔

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایم ایف)  کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اس سال اوسط مہنگائی 24 اعشاریہ 8 فیصد اور اگلے سال 12 اعشاریہ 7 فیصد ہونے کی توقع ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق اس سال بے روزگاری 8 فیصد اور اگلے سال ساڑھے 7 فیصد پر آنے کا امکان ہے، اس سال مالی خسارہ ساڑھے 7 فیصد اور اگلے سال جی ڈی پی کے 7 اعشاریہ 4  فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔

پاکستان کا اس سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا منفی صفر اعشاریہ 8  فیصد تک محدود رہے گا، اگلے سال پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر منفی ایک اعشاریہ 2 فیصد رہ جائے گا۔

 رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ پاکستان کی معیشت میں بہتری آئی ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں زور دیا ہے کہ پاکستان کو مالی اہداف پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہوگا، پاکستان کے معاشی استحکام کے آثار مضبوط ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دوسرے اور آخری اقتصادی جائزے کی تکمیل پاکستانی حکام کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو قرضوں کی واپسی کی صلاحیت کے خطرے کا سامنا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کو اگلے 5 سال میں 123 ارب ڈالر کی گراس فنانسنگ ضروریات درکار ہیں، سال 2024-25 میں 21 ارب ڈالر اور اس سے اگلے سال23 ارب ڈالرکی ضرورت ہوگی، سال 2026-27 میں22 ارب ڈالر اور 2027-28 میں 29 ارب ڈالر فنڈنگ درکار ہوگی، سال 2028-29 میں پاکستان کو 28 ارب ڈالر کی فنانسنگ درکار ہوگی۔

دوسری جانب پاکستان سے اگلے قرض پروگرام پر مذاکرات کیلئے پہلے مرحلے میں مذاکرات کےلیے آئی ایم ایف مشن کے کچھ ممبران پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

 آئی ایم ایف کے سربراہی مشن کا 16 مئی کی رات پاکستان پہنچنے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ معاون ٹیم مختلف محکموں سے ڈیٹا حاصل کرے گی، اور وزارت خزانہ حکام سے مل کر بجٹ پر بھی کام کرے گی۔

تجارتی خبریں سے مزید