اسلام آباد (صالح ظافر) بھارت میں مسلمانوں کی آبادی بڑھ گئی ہے جبکہ ہندوؤں کی اکثریت 1950ء سے 2015ء کے درمیان کمی آئی ہے۔
بھارتی حکومت سے جڑے ایک ادارے کی جانب سے جاری کردہ مقالے میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں1950ء سے لیکر ہر مسلمان کے مقابلے میں پانچ ہندوؤں کا اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم ورکنگ پیپر کیلئے اقتصادی مشاورتی کونسل کی جانب سے کی جانے والی تشریحات میں ہندو آبادی میں کمی اور مسلمانوں کی آبادی میں نمایاں اضافہ کا رجحان نوٹ کیا گیا ہے۔
مقالے میں یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ملک میں ہندو آبادی کا حصہ 1950اور2015کے درمیان7.81فیصد کم جبکہ مسلمانوں کی آبادی میں43.15فیصد اضافہ ہوا۔ 1950 میں ہندو آبادی تقریباً 320لین تھی، یہ سات دہائیوں کے دوران تین گنا سے بھی بڑھ چکی ہے۔
مسلمانوں کی آبادی پانچ گنا بڑھ کر37ملین سے 181ملین تک پہنچ چکی ہے۔ ملک میں دیگر مذہبی اقلیتی گروپس میں، عیسائی اور سکھ آبادی بھی ہندو آبادی کے مقابلے میں تیزی سے بڑھی ہے جبکہ ہندوؤں کا حصہ 1950میں کل آبادی کا 85فیصد تھا جو اب کم ہو کر 78فیصد پر آچکا ہے۔
مسلمانوں کا حصہ، جو 1950میں کل آبادی کا 10 فیصد تھا، 2015میں بڑھ کر 14فیصد ہو گیا۔