• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمزور اور طاقتور سب پر قانون کا یکساں نفاذ معاشروں کی زندگی کیلئے ناگزیر ہے لیکن ہمارے طاقتور طبقے عموماً خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے اور اپنی گرفت پر فرض شناس سرکاری اہلکاروں کو نشان عبرت بنانے کی دھمکیاں دیتے ہیں تاہم ان کے متکبرانہ رویوں پر کم ہی کسی باز پرس کی نوبت آتی ہے جبکہ اکثر فرض شناس اہلکار ہی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنتے ہیں۔یوں سرکاری مشینری میں مصلحت کوشی کو راہ ملتی ہے اور طاقتور قانون کی پابندی سے آزاد رہتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لیکن اپنی جماعت کے رکن صوبائی اسمبلی ملک وحید کو ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر گرفت کی پاداش میں پولیس افسر یاسر نصیب کے ساتھ بدسلوکی کا مظاہرہ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کرکے اور پولیس افسر سے بالمشافہ ملاقات میں رکن اسمبلی کے رویے پر اظہار ندامت کرکے ایک مختلف اور خوش آئند مثال قائم کی ہے۔ واقعے کی شہرت سوشل میڈیا پر وائرل ہوجانیوالی ایک ویڈیو سے ہوئی جس میں خلاف قانون کالے شیشوں والی گاڑی کوپوچھ گچھ کیلئے روکے جانے پر رکن اسمبلی پولیس افسر کو دھمکیاں دیتے اور یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ تم نے معافی نہ مانگی تو بہت برا ہوگا اور اس پر پولیس افسر کورکن اسمبلی سے معذرت کرنا پڑتی ہے۔ وحید ملک کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کے علاوہ مریم نواز نے یاسر نصیب سے ملاقات میں فرض شناسی پر اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ ڈیوٹی کے معاملے میں آپکو کسی سے نہیں ڈرنا، اس پرکبھی کسی سے معافی نہیں مانگنی، ایم پی اے ہو، ایم این اے ہو یا چیف منسٹر ہو، قانون سے بڑا کوئی نہیں۔ مریم نواز نے سی سی پی او لاہور کی بھی ہدایت کی کہ ایسے معاملات میں کسی اہلکار کیخلاف کسی کے بھی دباؤ پر کبھی کوئی کارروائی نہ کی جائے۔قانون کی یہ بالادستی قومی معاملات کی درستگی کیلئے ناگزیر ہے ، اچھی حکمرانی اسی صورت میں فروغ پاسکتی ہے لہٰذا حکومت کی ہر سطح پر اسکا مستقل اہتمام ضروری ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین