لاہور (نیوزرپورٹر)قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان نے امریکہ کیساتھ تعلقات نبھانے میں بڑے نقصانات اٹھائے اس کے باوجود امریکہ نے پاکستان کے اسٹریٹیجک ترجیحات کے حوالے سے ہمیشہ پاکستان کو دھوکہ دیا اور پیٹھ میں چھرا گھو نپا، اس لیے اس خط کے پیچھے پوشیدہ عوامل کا جاننا ضروری ہے۔ پاکستان میں جاری معاشی بحران کے خاتمہ میں مدد کی بجائے آئی ایم ایف پیکج کے تحت کڑی شرائط عائد کرکے پاکستان کو لامتناہی اقتصادی مشکلات اور مالیاتی بحرانوں کے دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ پاک چین اقتصادی راہداری جیسے گیم چینجر منصوبے میں بھی طرح طرح کی مشکلات اور رکاوٹیں کھڑی کرنے کے لیے ہر قسم کے حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔ اسی لیے اب یہ امر بھی اظہر من الشمس ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی پے در پے کارروائیوں کے لیے بھارت کو امریکہ کی مکمل سرپرستی اور حمایت حاصل ہے۔ غزہ میں فلسطینیوں پر صیہونی اسرائیلی ظلم و بربریت کا پشتیبان بھی امریکہ ہے ۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف جان لیں کہ جنرل پرویز مشرف نے بھی ایک امریکی ٹیلی فون کال پر ڈھیر ہوکر سرنڈر کیا تھا۔ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو ایک باوقار، خوددار ملک کی حیثیت سے اپنا مقام منوانے کے لیے ضروری ہے کہ داخلی سلامتی اور امن و امان سے متعلق معاملات ٹھیک کیے جائیں۔ انتخاب 2024ء نے ریاست اور عوام کے درمیان بداعتمادی کی جو دیوار کھڑی کردی ہے اُسے بلاتاخیر ڈھاکر اعتماد میں بدلنا وقت کی ضرورت ہے۔ سرکاری، حکومتی سطح پر غیرترقیاتی اخراجات کی بھرمار، عیاشیاں، کرپشن اور قومی وسائل کا بے دریغ استعمال و ضیاع قومی معیشت کے لیے زہرِ قاتل ہے۔ عوام کو انصاف فراہم کرنے والا نظامِ عدل خود غیرمحفوظ اور عوام کو انصاف دینے سے محروم ہے۔ س