• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملکی معیشت کیلئے یہ ایک مثبت اشارہ ہےکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری میں کمی کی پیشگوئی کی ہے۔ برسوں سے معیشت کے بحران میں مبتلا پاکستان کی بہتری کے آثار نمایاں ہونے لگے ہیں جن کی تصدیق عالمی بینک اور مالیاتی خبر رساں ادارے بلوم برگ کی حالیہ رپورٹوں سے بھی ہوتی ہے۔ آئی ایم ایف نے جو ورلڈ اکنامک آئوٹ لک رپورٹ جاری کی ہے اس میں بھی اس حوالے سے حوصلہ افزا صورت حال سامنے آئی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کے نئے بیل آئوٹ پروگرام سے معاشی شرح نمو میں استحکام آئیگا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ان دنوں ایک وفد کے ہمراہ واشنگٹن میں ہیں جہاں وہ امریکی حکام، آئی ایم ایف اور دوسرے مالیاتی اداروں سے گفت و شنید کر رہے ہیں۔ انہوں نے جی 24اجلاس میں شرکت ،ورلڈ بینک کے صدر اور دیگر رہنمائوں سےملاقاتیں کی ہیں جن میں 10 سال کیلئے رولنگ کنٹری فریم ورک پلان کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا ۔ وزیر خزانہ کے مطابق اقتصادی اصلاحات کے پروگرام میں معاونت کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ کئی ارب ڈالر کے نئے قرض معاہدے پر بات چیت کا آغاز ہوگیا ہے۔ مئی کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک پروگرام سے متعلق بنیادی امور طے پاجائیں گے۔ اس سال ملکی معیشت کا اچھا آغاز ہوا ہے۔ ورلڈ اکنامک آئوٹ لک رپورٹ کے مطابق امسال معاشی شرح نمو 2 فیصد اور ا گلے سال 3.5فیصد تک جانے کا امکان ہے۔ رواںبرس بیروزگاری 8 فیصد اور اگلے سال 7.5فیصد رہے گی جبکہ آئندہ مالی سال مہنگائی میں 12.1فیصد کی نمایاں کمی متوقع ہے۔ گزشتہ مالی سال اوسط مہنگائی 29.2فیصد تھی۔بھاری سعودی سرمایہ کاری کے عندیہ سے بھی معیشت درست سمت پر گامزن ہونےکی نشاندہی ہوتی ہے۔ہماری دانست میں سیاسی عدم استحکام ملکی معیشت کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین