• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روس نے خبردار کیا ہے کہ اگر مستقبل میں اس کے خدشات دور نہ کیے گئے تو وہ پاکستان سے چاول کی درآمد پر دوبارہ پابندی عائد کردے گا۔ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے چاول کی کھیپ میں میگاسیلیا اسکارس نامی کیڑےکی موجودگی کی نشاندہی کرتے ہوئے پاکستانی سفارت خانے کے نمائندے سے اس معاملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا گیاہے۔پاکستانی سفارت خانے نے یہ خط وزارت تحفظ خوراک کے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن اور دیگر متعلقہ دفاتر کو بھجوا دیا ہے۔باسمتی دنیا کا بہترین چاول سمجھا جاتا ہے،جس کی مخصوص قسم صرف پاکستان پیدا کرتا ہے اور گزشتہ دو برس کے دوران جہاں اس کے نام پر ایکسپورٹ کئے جانے والے بھارتی چاول کی برآمدات کو عالمی مارکیٹ میںدھچکا لگا ہے ،وہاںپاکستان کو اسی قدر فائدہ ہوا اور دنیا بھر میںپاکستانی باسمتی کی مانگ بڑھی۔اس وقت مغربی ممالک سمیت سعودی عرب، ایران، یو اے ای اور دوسرے عرب ممالک میں پاکستانی باسمتی چاول مرغوب غذاہے۔دوسری جانب بھارت اپنی برآمدات بڑھانے میں ہرممکن حربہ استعمال کرنے میں مصروف ہے۔روس اس سے قبل بھی 2019میں پاکستان سے دوسال کیلئے چاول کی درآمد پر پابندی لگا چکا ہےاور 2006میں فوڈ سیفٹی کے معیار پر پورا نہ اترنے کی شکایت کرتے ہوئے پاکستان سے چاول کی درآمد روک دی تھی۔واضح ہو کہ پاکستان دنیا بھر میںباسمتی چاول، آم اور کینو کے اعلیٰ ترین معیار کا حامل برآمد کنندہ سمجھا جاتا ہے۔ اس سے پہلے کہ کوئی دوسرا ملک روس جیسا قدم اٹھائے ،پاکستان کے برآمدی شعبے کو اس معاملے کی چھان بین کرنی چاہئے۔یہاں یہ بھی دیکھا جانا چاہئے کہ کیا کسی دوسرے ملک کو بھی اس سے قبل ایسی ہی کوئی شکایت پیدا ہوئی ہے ؟ اس ضمن میں بھارت جیسےدشمن کی عالمی سطح پرسرگرمیوں کو نظرانداز نہیں کرناچاہئے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین