• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسافروں کو محفوظ بنانے کیلئے اسمارٹ موٹر ویز پر نصب ٹیکنالوجی اکثر کام نہیں کرتی

لندن (سعید نیازی) اسمارٹ موٹرویز پر گاڑی کے بریک ڈائون ہونے کی صورت میں مسافروں کو محفوظ بنانے کیلئے نصب ٹیکنالوجی اکثر کام ہی نہیں کر رہی ہوتی۔ یہ خوفناک انکشاف برطانوی میڈیا میں شائع ایک تحقیقی رپورٹ میں کیا گیا ہے جس کے مطابق حالیہ برسوں میں ایسے سیکڑوں واقعات پیش آئے جب حفاظتی آلات کام نہیں کر رہے تھے۔ انگلینڈ میں آل لین رننگ اسمارٹ موٹرویز کی مجموعی لمبائی 193میل ہے جہاں پر ٹریفک کو رش کے حساب سے کنٹرول کیا جاتا ہے ، ہارڈ شولڈر پر بھی ٹریفک رواں رہتی ہے۔ اسمارٹ موٹروے پر گاڑی کے بریک ڈائون ہونے کی صورت میں جان لیوا حادثات کے حوالے سے شدید تحفظات پائے جاتے ہیں اسمارٹ موٹروے پر کیمرے اور ریڈار کھڑی گاڑی دیکھ کر اس لین میں ٹریفک کو روکنے کا سائن آن کر دیتے ہیں فریڈم آف انفارمیشن کے تحت حاصل کردہ معلومات کے مطابق جون 2022سے فروری 2024تک اسمارٹ موٹرویز پر بجلی کی بندش کے 397واقعات پیش آئے، جیسا کہ جولائی 2023میں موٹروے ایم 6 کے جنکشن 18پر 5روز تک سائن، سگنلز اورکیمرے غیر فعال تھے جبکہ موٹروے ایم 4کے جنکشن 14پر 11روز تک سگنلز اور سینسرز نے کام نہیں کیا اور ستمبر 2023 سے چھ ماہ تک بجلی کی بندش کے 174واقعات پیش آئے۔ اے اے کے صدر ایڈمنڈ کنگ نے کہا ہے کہ اسمارٹ موٹرویز پر ٹیکنالوجی کا کام نہ کرنا ڈرائیور کیلئے ڈرائونا خواب ہے اور اسمارٹ موٹرویز پر ہارڈ شولڈر بحال کئے جائیں اور وہ ایک دھائی سے اسمارٹ موٹرویز کے خطرات سے آگاہ کر رہے ہیں اور اب اس ناکام تجربہ کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے اور سیاسی جماعتیں اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں تاہم نیشنل ہائی وے کے مطابق اسمارٹ موٹرویز روایتی موٹرز حادثات اور شدید زخمی ہونے کے حوالے سے زیادہ محفوظ ہیں اور 2021کے بعد حفاظتی اقدامات کو مزید بہتر بنایا گیا ہے۔

یورپ سے سے مزید