• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین ڈاکٹروں سے علاج کرانے والے مریضوں کے زندہ رہنے کے امکانات زیادہ، تحقیق

ایک تحقیق میں مریضوں کے اسپتال میں دوبارہ داخل ہونے کی نوبت آنے اور زندہ رہنے کے امکانات کے حوالے سے دلچسپ دعویٰ کیا  گیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ خواتین ڈاکٹروں سے علاج کرانے والے مریضوں کے زندہ رہنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

اس تحقیق میں یہ نتیجہ بھی اخذ کیا گیا ہے کہ خواتین ڈاکٹروں سے علاج کرانے والے مریضوں کی شرح اموات اور دوبارہ اسپتال داخل ہونے کی شرح کم ہوتی ہے۔

اینالز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق خواتین ڈاکٹروں کے مریضوں کی شرح اموات مرد ڈاکٹروں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔

اس تحقیق میں 458،100 خواتین مریض اور 318،800 سے زیادہ مرد مریض شامل تھے جو 2016ء سے 2019ء تک مختلف بیماریوں کی وجہ سے اسپتال میں داخل تھے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اس تحقیق نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ خواتین ڈاکٹروں کے ذریعے علاج کرانے والے مریضوں کی شرح اموات اور دوبارہ اسپتال داخل ہونے کی شرح کم ہوتی ہے۔

تحقیق کے مطابق خواتین ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین مریضوں کی اموات کی شرح 8.15 فیصد تھی جبکہ مرد ڈاکٹرز کے ذریعے علاج کے دوران یہ شرح 8.38 فیصد تھی۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ خواتین ڈاکٹروں کے ذریعے علاج کرنے پر مردوں میں اموات کی شرح 10.15 فیصد تھی جبکہ مرد ڈاکٹرز سے علاج کے دوران یہ شرح 10.23 فیصد تھی۔

تحقیق کے حوالے سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ خواتین معالجین اعلیٰ معیار کی دیکھ بھال فراہم کرتی ہیں اور اس لیے زیادہ خواتین ڈاکٹروں کا ہونا مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ خواتین ڈاکٹرز اپنے مریضوں سے بات کرنے، ریکارڈ دیکھنے اور علاج کرنے میں زیادہ وقت لگاتی ہیں۔ مریض خواتین کو خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے میں بہت مدد ملتی ہے۔

دلچسپ و عجیب سے مزید