بھارتی ریاست گجرات کے ضلع امریلی میں ایک کسان کا خاندان خبروں کی زینت بن گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس خاندان نے اپنی ’خوش قسمت‘ گاڑی کی تدفین بہت ہی عظیم الشان طریقے سے کی جس کے لیے تقریب منعقد کی گئی تھی۔
جمعرات کو گاؤں میں سنجے پولارا نامی کسان اور اس کے خاندان کی جانب سے منعقدہ تقریب میں تقریباً 1500 لوگوں نے شرکت کی جن میں مذہبی شخصیات اور عقیدت مند بھی شامل تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سنجے پولارا اور اس کے خاندان نے اس موقع پر اپنے فارم میں مذہبی رسومات ادا کیں اور ان کی 12 سال پرانی گاڑی کو دفنانے کے لیے 15 فُٹ گہرا گڑھا کھودا گیا تھا۔
گاڑی کو پھولوں اور ہاروں سے سجا کر دھوم دھام سے گڑھے تک لے جایا گیا اور ہرے کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا، اس موقع پر کسان کے اہلِ خانہ نے پوجا کی اور گاڑی پر پھول بھی نچھاور کیے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس سب کے دوران وہاں موجود پنڈت اور دیگر افراد مذہبی کلمات پڑھتے رہے، ان تمام کاموں کے بعد مٹی ڈالنے اور گاڑی کو دفن کرنے کے لیے کھدائی کرنے والی مشین کا استعمال کیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سنجے پولارا کا سورت میں تعمیراتی کاروبار ہے، انہوں نے گاڑی کو دفنانے کی تقریب پر 4 لاکھ روپے خرچ کیے۔
ان کا کہنا ہے کہ کچھ مختلف کرنا چاہتا تھا تاکہ آنے والی نسلیں اس کار کو یاد رکھیں جو ہمارے خاندان کے لیے خوش قسمت ثابت ہوئی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنجے پولارا نے کہا کہ میں نے یہ گاڑی تقریباً 12 سال پہلے خریدی تھی جس سے خاندان میں خوش حالی آئی، کاروبار میں کامیابی دیکھنے کے ساتھ ساتھ میرے خاندان کی عزت بھی بڑھی۔
سنجے پولارا نے کہا کہ گاڑی میرے اور میرے خاندان کے لیے خوش قسمت ثابت ہوئی، اسے بیچنے کے بجائے میں نے اسے اپنے فارم پر کھڑا کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ تدفین کی جگہ پر ایک درخت لگانے کا ارادہ رکھتا ہوں تاکہ اپنی آنے والی نسلوں کے لیے یاد دہانی کرا سکوں کہ خاندان کی خوش قسمت گاڑی درخت کے نیچے دفن ہے۔