• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت اعلان کردہ شرح سے زیادہ قرض حاصل کررہی ہے

لندن (پی اے) سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں اعلان کردہ شرح سے زیادہ قرض حاصل کررہی ہے،قومی شماریات دفتر کے مطابق ٹیکسوں سے ہونےوالی آمدنی اور سرکاری اخراجات میں فرق 120.7بلین تک پہنچ گیا ہے اگرچہ یہ فرق گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہے لیکن یہ حکومت کے اعلان کردہ تخمینے سے 6.6بلین پونڈ زیادہ ہے ۔ ماہرین کا کہناہے کہ توقع سے زیادہ شرح پر قرض لینے کی وجہ سے الیکشن سے قبل ٹیکسوں میں کٹوتی کے امکانات محدود ہوجائیں گے اور اگر چانسلر کو یہ امید ہے کہ مارچ کے اعدادوشمار سے انھیں اس سال کے آخر میں ٹیکسوں میں کٹوتی کی گنجائش حاصل ہوجائے گی تو انھیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ریزولیشن فائونڈیشن کے سینئر اکنامسٹ کا کہناہے کہ الیکشن سے قبل پیش کئے جانے والے بجٹ میں رعایت کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ بجٹ Responsibility آفس (OBR) کا کہناہے کہ پورے سال میں حکومت کا قرض 114.1بلین پونڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ برطانیہ میں جنوری 2025میں عام انتخابات ہونا ہیں اور حکومت انتخابات سے قبل ٹیکسوں میں کٹوتی کرنا چاہتی ہے ، چانسلر جیرمی ہنٹ نے اس سال کے بجٹ میں نیشنل انشورنس میں 2 پنس فی پونڈ کم کرنے کا اعلان کیاتھا جبکہ گزشتہ سال کے بجٹ میں بھی نیشنل انشورنس میں 2پنس فی پونڈ کم کرنے کا اعلان کیا گیاتھا،OBR کا کہناہے کہ ہر کٹوتی پر حکومت پر کم و بیش 10 بلین پونڈ کا بوجھ پڑتاہے ، قرض کی شرح زیادہ ہونے کے باوجود Pantheon میکرو اکنامکس کے سربراہ راب ووڈ کا کہناہے کہ انھیں اب بھی یقین ہے کہ چانسلر جیرمی ہنٹ الیکشن سے قبل ٹیکسوں میں کٹوتی کا اعلان کردیں گے۔ تاہم انھوں نے کہا کہ اگلی حکومت کو ٹیکسوں میں اضافہ کرنے یا عوام کو فراہم کی جانے والی خدمات جن کی حالت پہلے ہی اچھی نہیں ہے مزید کمی کرنے میں سے کسی بات کا فیصلہ کرنا پڑے گا۔ان کا کہناہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اگلی حکومت کو آمدنی اور خرچ میں توازن پیدا کرنے کیلئے کم از کم کچھ ٹیکسوں میں اضافہ کرنا پڑے گا، قومی شماریات دفتر کا کہناہے کہ سرکاری شعبے کی مالی حالت کے بارے میں یہ ابتدائی تخمینے ہیں اور اگلے مہینوں کے دوران ان پر نظر ثانی کی جائے گی۔ حکومت پر سابقہ برسوں کے دوران لئے جانے والے قرضوں کی وجہ سے قرضوں کا مجموعی بوجھ 2.7 ٹریلین پونڈ تک پہنچ چکا ہے جو کہ مجموعی برطانوی معیشت کے 98.3 فیصد ہے ۔ٹریژری کے ترجمان کا کہناہے کہ حالیہ برسوں کے دوران قرضوں کی شرح میں اضافے کا سبب کووڈ کے دوران لاکھوں افراد کی ملازمتوں کے تحفظ کیلئے کئے جانے والے اقدامات تھے انھوں نے کہا کہ حکومت قرضوں میں کمی کرنے کیلئے سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔ لبرل ڈیموکریٹ کے امور خزانہ سے متعلق ترجمان سارہ Olney کا کہناہے کہ کنزرویٹو کی جانب سے گزشتہ برسوں کے دوران پھیلائی گئی افراتفری کی وجہ سے برطانیہ بڑھتے ہوئے ٹیکسوں اور مارگیج میں پھنس کررہ گیاہے اور قرضے کنٹرول سے باہر ہوچکے ہیں۔

یورپ سے سے مزید