• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مبشّرہ خالد، کراچی

اللہ تعالی نے انسان کو حواسِ خمسہ سے نوازا ہے۔ یعنی سُننے، دیکھنے، سونگھنے، بولنے اور محسوس کرنے کی صلاحیت عطا کی ہے۔ اگر انسان ان پانچوں میں سے کسی ایک نعمت سے بھی محروم ہوجائے، تو یہ کمی کسی طور پوری نہیں کی جا سکتی، جب کہ آنکھیں تو اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ وہ خاص نعمت ہیں کہ جس کا جتنا شُکر ادا کیا جائے، کم ہے۔ بصارت کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اگر ایک لمحے کے لیے بھی انسان کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا جائے، تو وہ بوکھلا کے رہ جاتا ہے۔ 

لہٰذا، ہمیں اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ کسی بھی نعمت کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے، کیوں کہ بروزِ قیامت ہم سے ان نعمتوں کے بارے میں بازپُرس کی جائے گی۔ پھر یہ آنکھیں ہی ہیں کہ جن پر شعراء حضرات طبع آزمائی لازم سمجھتے ہیں۔ اور غالباً یہ بھی انسانی فطرت ہی کا خاصّہ ہے کہ ہرانسان چاہتا ہے کہ وہ خُود سے ملاقات کرنے والے فرد کی شخصیت کےتمام پہلوئوں سےجلدازجلد رُوشناس ہوجائے۔ 

تو، زیرِنظر مضمون میں یہ بتایا جا رہا ہے کہ آپ کس طرح کسی شخص کی آنکھوں کی رنگت سے اُس کی شخصیت کا باآسانی اندازہ لگا کر اُس کے دل کا احوال جان سکتے ہیں۔ واضح رہے، یہ کوئی حتمی، سوفی صد برحق تحقیق نہیں ہے۔ بس، مختلف جائزوں، ماہرین کی آراء کی روشنی میں تیارکردہ ایک رپورٹ ہے، جس سے بہرحال آپ تفریحِ طبع کے طور پر ضرورمحظوظ ہوسکتے ہیں۔

بھوری آنکھیں

بھوری آنکھوں کےحامل افراد عموماً خُودمختار، حقیقت پسند، سادہ اور خُوش مزاج ہوتے ہیں۔ اُن میں لیڈر بننے کی صلاحیت بہ درجۂ اتم موجود ہوتی ہے۔ وہ اپنی ذہنی و جسمانی صحت کا خیال رکھتےہیں اور اِس بنا پر پُرکشش شخصیت کے مالک ہوتے ہیں۔ بھوری آنکھوں والے افراد کو نئے نئے دوست بنانے کا شوق ہوتا ہے۔ نیز، وہ خُود سے قریبی تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ مہربانی اور خلوص سے پیش آتے ہیں اور اپنی ذات کو اُن کے لیے وقف کرنے کے ساتھ انہیں خُوش رکھنے کی بھی ہرممکن کوشش کرتے ہیں۔

سبز آنکھیں

سبز آنکھوں والےافراد کا رویّہ عموماً غیر متوقّع ہوتا ہے۔ یہ آزاد مَنش اور خُوش مزاج ہونے کے ساتھ ہر قسم کی بناوٹ اورتصنّع سے پاک ہوتے ہیں۔ یہ اپنی صلاحیتوں کو ضایع کرنے کی بہ جائے تخلیقی کاموں پرصَرف کرتے ہیں اور کام کرتے وقت اپنے گردوپیش سے یک سر بےنیاز ہوجاتے ہیں۔ سبز آنکھوں کے حامل افراد کی قوّتِ فیصلہ مضبوط ہوتی ہے، لہٰذا یہ اپنی اس صلاحیت کی بہ دولت بڑے سے بڑے بُحران سے نکلنے میں کام یاب رہتے ہیں۔

بادامی آنکھیں

بادامی آنکھوں کے حامل افراد کو نِت نئے تجربات کا شوق ہوتا ہے، مگر اس کے ساتھ ہی وہ اپنی حدود اور استعداد سے بھی واقف ہوتے ہیں اور ہر کام پوری ذمّے داری کے ساتھ سر انجام دیتے ہیں۔ یہ افراد رِسک لینے کے ساتھ ساتھ اس بات کے بھی قائل ہوتے ہیں کہ ہر کام کو احسن انداز سے انجام دیا جائے، تاکہ رِسک لینا ان کے لیے گھاٹے کا سودا ثابت نہ ہو۔

نیلی آنکھیں

نیلی آنکھوں کے حامل افراد دیگر لوگوں کے ساتھ گُھل مِل کررہنا پسند کرتے ہیں۔ نیز، سماجی کاموں میں مصروف رہنے کے علاوہ خُود مختاری بھی اُن کے مزاج کا خاصّہ ہوتی ہے۔ چوں کہ یہ بہت زیادہ سوشل ہوتے ہیں، لہٰذا کچھ افراد سے انہیں بَیر بھی ہوجاتا ہے۔ نیلی آنکھوں والے افراد کہنے کو تو خُوش مزاج ہوتے ہیں، مگر بعض اوقات یہ اپنے مزاج کے مطابق بھی چلتے ہیں اور ہر قسم کے حالات میں خُود کو مضبوط و مستحکم رکھتے ہیں۔

بنفشی آنکھیں

بنفشی آنکھوں کے حامل افراد عام طور پر تخلیق کار اورانا پرست ہونےکے علاوہ پُرکشش شخصیت کےمالک ہوتے ہیں۔ یہ خُود کو ’’پرفیکشینسٹ‘‘ ثابت کرنے کے لیے ہر معاملے میں اپنی الگ رائے، اونچے خیالات رکھتے ہیں اورلوگوں میں گُھلنے مِلنےسےگریزکرتے ہیں۔

سیاہ آنکھیں

سیاہ آنکھوں کے حامل افراد فرض شناس، وفا شعار اور ذمّےدار ہوتے ہیں۔ یہ اپنے زیرِ کفالت افراد کی ذمّےداریاں بہ حُسن و خُوبی نبھاتے ہیں اور اِن پر مکمل اعتبار کیا جاسکتا ہے۔

یاد رہے کہ کسی بھی فرد کو اچھی طرح جاننے کے لیےخاصا وقت درکار ہوتا ہے، مگر ماہرین کے خیال میں کچھ خصوصیات کی مدد سے، جن میں آنکھوں کی رنگت بھی شامل ہے، کسی بھی شخص کے متوقّع رویّے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ تو چوں کہ اب آپ جان چُکے ہیں کہ آنکھیں، دراصل شخصیت کی ترجمان ہوتی ہیں، تو سب سے پہلےخُود کو جانچیے اور پتا لگائیے کہ کیا واقعی آپ کی آنکھیں بھی آپ کے اندرکا احوال بتاتی ہیں؟