• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں

اسلام آباد (رپورٹ : عاصم جاوید) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیمرا، ایف آئی اے اور پی ٹی اے کی جسٹس بابر ستار کو آڈیو لیکس کیس سننے سے الگ کرنے کی درخواستیں پانچ، پانچ لاکھ روپے کے جرمانوں کیساتھ خارج کر دیں۔ عدالت نے عندیہ دیا کہ ان تمام اداروں کی اتھارٹیز کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔ جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیئے کہ ایگزیکٹو ججوں کو دھمکائے اور وہ توہین عدالت کی کارروائی کرے تو یہ مفادات کا ٹکراؤ کیسے ہوگیا، کیا عدالت IB اور FIA کے کیسزسننا چھوڑ دے، عدالت نے آئی بی کے اعتراض پر انٹیلی جنس بیورو کے جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا اور چیف جسٹس آف پاکستان کیخلاف مہم پر بننے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے ٹی او آرز طلب کرتے ہوئے کہا کہ جو جے آئی ٹی چیف جسٹس پاکستان کیخلاف مہم پر بنی تھی وہ آڈیولیکس معاملے کو کیوں نہیں دیکھ سکتی؟ بیرسٹر اعتزاز احسن نےاور دیگر وکلا نے بھی روسٹرم پر آ کر جسٹس بابر ستار کی بہادری کو سراہا ۔ پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آڈیو لیکس کے معاملے پر بشریٰ بی بی کی ایف آئی اے اور سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب کی پارلیمانی کمیٹی میں طلبی کیخلاف درخواستوں کی سماعت کی تو اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان ، عدالتی معاون چوہدری اعتزاز احسن بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے، آئی بی اور پی ٹی اے نے متفرق درخواستیں دائر کی ہیں۔

اہم خبریں سے مزید