• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یومِ مزدور پر ریلیاں، جلسے، اجرت میں اضافے کا مطالبہ

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

ملک کے مختلف شہروں میں مزدوروں کے عالمی دن پر ریلیاں نکالی جا رہی ہیں اور پریس کلبز کے سامنے مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

کراچی میں عالمی یوم مزدور پر کینٹ اسٹیشن پر ریلوے مزدور یونین نے ریلی نکالی جس میں ریلوے ملازمین نے ریلوے کی نجکاری نامنظور کے بینر اٹھائے شرکت کی۔

اس موقع پر مزدور رہنماؤں نے اپنے خطاب میں کہا کہ مزدوروں کا استصال جاری ہے، منافع بخش ادارے بیچے جا رہے ہیں، کوڑیوں کے بھاؤ ادارے بیچنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، ٹریڈ یونین پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ  اداروں کی نجکاری کسی صورت قبول نہیں، مزدور سیسہ پلائی دیوار بن کر اس کے خلاف کھڑے ہوں گے۔

حیدرآباد میں بھی عالمی یوم مزدور کے موقع پر مزدور تنظیموں نے ریلیاں نکالیں۔

مختلف مزدور یونینز کی جانب سے نکالی گئیں ریلیاں حیدر آباد پریس کلب پہنچ رہی ہیں، ریلیوں کے شرکاء کے ہاتھوں میں تھامے پلے کارڈز اور بینرز پر  مزدوروں کے حقوق کے نعرے لکھے ہوئے ہیں۔

پیپلز پارٹی لاہور کے رہنماؤں نے مزدوروں کے عالمی دن پر مزدوروں سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

لاہور میں ریلوے سی بی اے یونین نے یومِ مزدور پر لاہور ریلوے اسٹیشن کے باہر ریلی اور جلسے کا انعقاد کیا گیا، ریلی میں شامل مظاہرین نے محنت کشوں کی مزدور تحریک کےحق میں نعرے لگائے جبکہ جلسے میں بزرگ شاعر بابا نجمی نے مزدوروں کو شاعرانہ خراج تحسین کیا۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی لاہور کے صدر اسلم گل نے اپنے خطاب میں کہا کہ مزدور کی کم از کم تنخواہ 50 ہزار کی جائے، قومی اداروں کی نجکاری بند کی جائے اورمزدوروں کو تحفظ فراہم کیاجائے۔

نواب شاہ میں یومِ مزدور پر ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔

اس موقع پر مزدور رہنما نے مطالبہ کیا کہ وزیرِ اعظم آج کے دن مزدوروں کی اجرت میں اضافے کا اعلان کریں۔

کوئٹہ میں یومِ مزدور پر پاکستان ورکرز کنفیڈریشن بلوچستان ریجن کے زیرِ اہتمام سریاب روڈ پر ریلی نکالی گئی۔

ریلی میں مختلف اداروں کی مزدور تنظیموں کے رہنما اور کارکن شریک ہیں، شرکاء نے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔

کمالیہ میں مسیحی برادری نے مزدوروں کے عالمی دن پر محنت کشوں سے اظہارِ یکجہتی کرنے کے لیے ریلی نکالی۔

خضدار میں ڈاک خانہ چوک سے میونسپل کارپوریشن ہال تک مزدوروں کی ریلی نکالی گئی اور جلسے کا انعقاد کیا گیا۔

اس موقع پر مزدور رہنما نے کہا کہ محنت کشوں کی حالت سدھارے بغیر ترقی ناممکن ہے۔

قلات میں یوم مزدور پر میونسپل کمیٹی کےسبزہ زار سے ریلی کا انعقاد کیا جو مختلف جگہوں سے ہوتی ہوئی میونسپل کمیٹی پر جلسےکی شکل اختیار کرگئی۔

اس موقع پر جلسے میں مقررین نے مطالبہ کیا کہ منہگائی اور بے روزگاری کو ختم کیا جائے۔

ملتان میں مزدور اتحاد نے یوم مزدور پر عزیز ہوٹل چوک سے ریلوے اسٹیشن تک ریلی نکالی۔

اس ریلی میں رکشہ ڈرائیورز اور محنت کشوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ریلی کے شرکاء نے مطالبہ کیا کہ مزدور کی اجرت میں اضافہ کیا جائے اور منہگائی پر قابو پایا جائے۔


قومی خبریں سے مزید