کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا کے شہر لاس اینجلس میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے فلسطین نواز مظاہرین اور اسرائیل کے حق میں ریلی نکالنے والے طلباء کے درمیان تصادم کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق، دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر گھونسوں، لاتوں اور مکوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا جس سے اندازہ ہوتا ہے امریکا میں غزہ کے معاملے پر پیدا ہونے والی کشیدگی میں شدت آ چکی ہے۔ یو سی ایل اے کے کیمپس میں ہیلمٹ اور اور چہرے کو بچانے والی شیلڈز کی مدد سے پولیس مظاہرین پر ٹوُٹ پڑی جس کے بعد کئی گھنٹوں تک ہاتھا پائی ہوتی رہی جبکہ درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ لڑائی کے دوران اسرائیل نواز افراد نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے کیلئے کیمپس میں خیمے لگا کر جمع ہونے والے طلباء پر آتش بازی کا مواد پھینکا اور ان پر کرسیاں پھینکیں جبکہ کچھ لوگ ایک دوسرے کو بچاتے بھی نظر آئے۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوز میں بتایا گیا ہے کہ 200؍ کے قریب مسلح یہودیوں نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والے طلباء اور اساتذہ پر حملہ کر دیا جبکہ مظاہرین کو کنٹرول کرنے کیلئے بلائے گئے پولیس والے خاموش تماشائی بنے لڑائی دیکھتے رہے۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ کتنے لوگ اس تصادم کے نتیجے میں زخمی ہوئے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوز میں کئی طلباء کو زخمی حالت میں اور خون میں لت پت دیکھا جا سکتا ہے۔ اس لڑائی سے قبل نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس پر پولیس نے دھاوا بول دیا اور کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز کے مطابق، 300؍ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دوسری جانب یونیورسٹی آف ساؤتھ فلوریڈا میں 10؍ مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ نیو آرلینس (لوزیانا) میں ٹولین یونیورسٹی کے 14؍ طلباء کو گرفتار کیا گیا ہے۔