• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں اصلاحات تیز کرنا قرض کے حجم سے زیادہ اہم ہے، IMF

`کراچی (نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اس کا مشن نئے قرض پر بات چیت کے لیے رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا، پاکستان میں اصلاحات تیز کرنا قرض کے حجم سے زیادہ اہم ہے۔ 

پاکستان نے گزشتہ ماہ 3 ارب ڈالرز کا قلیل مدتی پروگرام مکمل کیا، جس نے خودمختار ڈیفالٹ کو روکنے میں مدد کی لیکن وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت نے ایک نئے اور طویل مدتی پروگرام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ 

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ تمام پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک ممکنہ نئے پروگرام کے تحت مالی سال 25 کے بجٹ، پالیسیوں اور اصلاحات پر بات چیت کرنے کے لیے ایک مشن مئی میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔ پاکستان کا مالی سال جولائی سے جون تک چلتا ہے اور اس کا مالی سال 2025 کا بجٹ، شریف کی نئی حکومت کا پہلا بجٹ، 30 جون سے پہلے پیش کیا جانا ہے۔ آئی ایم ایف نے اس دورے کی تاریخوں اور نہ ہی پروگرام کے سائز یا دورانیے کی وضاحت کی۔ 

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اب اصلاحات کو تیز کرنا پروگرام کے حجم سے زیادہ اہم ہے، جس کی رہنمائی اصلاحات کے پیکیج اور ادائیگیوں کے توازن کی ضروریات سے کی جائے گی۔ 

پاکستان نے گزشتہ موسم گرما میں ڈیفالٹ کو آسانی سے ٹال دیا، اور اس کی 350 ارب ڈالرز کی معیشت آخری آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل کے بعد مستحکم ہوئی ہے، مہنگائی اپریل میں کم ہو کر 17 فیصد کے قریب آ گئی ہے جو گزشتہ مئی میں ریکارڈ بلند ترین 38 فیصد تھی۔ 

یہ اب بھی ایک بڑے مالیاتی خسارے سے نمٹ رہا ہے اور اگرچہ اس نے درآمدی کنٹرول کے طریقہ کار کے ذریعے اپنے بیرونی کھاتوں کے خسارے کو کنٹرول کیا ہے، یہ جمود کا شکار ہونے والی نمو کی قیمت پر آیا ہے، جو کہ پچھلے سال منفی نمو کے مقابلے اس سال تقریباً 2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ 

اس سے قبل ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ ملک کو امید ہے کہ مئی میں آئی ایم ایف کے نئے قرضے پر اتفاق ہو جائے گا۔ توقع ہے کہ پاکستان کم از کم 6 ارب ڈالرز اور لچک اور پائیداری ٹرسٹ کے تحت فنڈ سے اضافی فنانسنگ کی درخواست کرے گا۔

اہم خبریں سے مزید