سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی سے بڑا خطرہ ملک کے لیے کوئی نہیں۔
موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام کے کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔
سماعت کے آغاز میں جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے لیے قانون موجود نہیں لیکن اتھارٹی بنا دی گئی، جو اتھارٹی بنانی ہے وہ بناتے نہیں، جو نہیں بنانی چاہیے وہ بنا دی گئی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا ایکٹ 2017ء کا ہے، موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے بہت بڑا خطرہ اور بنیادی حقوق کا معاملہ ہے، اتنے سال بعد بھی اتھارٹی قائم نہیں ہوسکی، اٹارنی جنرل آئیں پھر اس معاملے کو دیکھیں گے۔
سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو طلب کر کے سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کر دیا۔