• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PTI رہنماؤں نے 9 مئی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا، خواجہ آصف

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ ایک طرف عمرا ن خان کہتے ہیں میرے قتل کا ذمہ دار آرمی چیف ہوگا دوسری طرف کہتے ہیں بات صرف آرمی چیف سے کریں گے،جی ایچ کیو اور کور کمانڈر ہاؤس کے باہر میسج پی ٹی آئی کے کارکنوں کے تھے، پی ٹی آئی کی پنجاب کی وزیرصحت بھی بار بار کہہ رہی تھیں،تحریک انصاف کے اپنے رہنماؤں نے 9مئی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے، 9مئی کی زیادہ تر ویڈیوز پی ٹی آئی نے خود فخریہ انداز میں بنائی ۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاکہ نو مئی کو سب کچھ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہوا، پی ٹی آئی کے رہنما 9مئی کے واقعات کو اپنائیں یا پھر ان سے لاتعلقی کا اظہار کریں۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ 9مئی کی زیادہ تر ویڈیوز پی ٹی آئی نے خود فخریہ انداز میں بنائی ہیں، 9مئی کو یہ سب کرنے والے فرشتے نہیں ان کے اپنے کارکن تھے، وہ لوگ کون تھے جنہوں نے کور کمانڈرہاؤس کے باہر لوگوں کو جمع کیا،جی ایچ کیو اور کور کمانڈر ہاؤس کے باہر میسج پی ٹی آئی کے کارکنوں کے تھے، پی ٹی آئی کی پنجاب کی وزیرصحت بھی بار بار کہہ رہی تھیں، پی ٹی آئی والے یا تو یہ کہہ دیں گفتگو بھی ڈب کی گئی، تردید کرنی ہے تو کہہ دیں آوازیں بھی کسی اور کی ہیں، رؤف حسن صاف صاف تردید نہ کریں اپنی ساکھ کا خیال رکھیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بڑے بڑے رہنماؤں نے ٹی وی پر آکر 9مئی کی مذمت کی، سیالکوٹ میں میرے مخالف نے کامران شاہد کو داستان سنائی، انہوں نے بتایا میٹنگوں میں عمران خان سے اختلاف کرتے تھے وہ کسی کی بات نہیں سنتے تھے، انٹرویو دینے والے پی ٹی آئی رہنماؤں میں سے کسی نے انٹرویو کی تردید نہیں کی، یہ کم از کم تردید ہی کردیں کہ ان کے انٹرویوز زبردستی کرائے گئے، اسد عمر، علی زیدی، عثمان ڈار اور دیگر سب تردید کریں کہ انٹرویو جبراً کیے گئے،ہم بھی جیل گئے تھے لیکن جیل جانے اور پھر آنے تک ایک ہی موقف پر قائم رہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ 9مئی کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سارا کچھ ہوا،2014ء کے دھرنے کے ذمہ داروں کا بھی احتساب ہونا چاہئے، فوج سیاسی انجینئرنگ میں ملوث سابق افراد کیخلاف کارروائی کرے اس کا وقار بڑھے گا، عمران خان ان کے چمچے تھے ان کے اشاروں کا انتظار کرتے تھے، امپائر کی انگلی کا لفظ عمران خان نے استعمال کیا تھا، 2017ء میں جو کچھ ہوا اس میں عدلیہ بھی شامل ہے۔

اہم خبریں سے مزید