ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر نے ہنگامی لینڈنگ کی ہے۔ واقعے کو 6 گھنٹوں سے زائد کا وقت گزر چکا، صدر کے ہیلی کاپٹر کے ملنے کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں۔ ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر تلاش کرلیا گیا جبکہ ہلال احمر نے ہیلی کاپٹر ملنے کی ایرانی سرکاری میڈیا رپورٹ کی تردید کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایرانی صدر و وزیر خارجہ کی جان خطرے میں ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ جائے حادثے کی جگہ سے آنے والی خبریں تشویش ناک ہیں تاہم صدر ابراہیم رئیسی سے متعلق پُرامید ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی۔
ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق صدر رئیسی آذربائیجان کا دورہ کر رہے تھے۔ صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان کے ساتھ ایران کی سرحد پر ڈیم کا افتتاح کرکے واپس آرہے تھے
ایک ہیلی کاپٹر نے ہارڈ لینڈنگ کی، سرچ آپریشن جاری ہے، ایرانی وزیر داخلہ
ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے اپنے بیان میں کہا کہ مشرقی آذربائیجان صوبے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ خراب موسم کے باعث آپریشن میں مشکلات ہیں۔
ایرانی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ خراب موسم کی وجہ سے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر نے ہارڈ لینڈنگ کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر اور ان کا وفد متعدد ہیلی کاپٹروں میں سوار تھا۔موسم کی خرابی کی وجہ سے ایک ہیلی کاپٹر نے ہارڈ لینڈنگ کی۔
احمد واحدی کے مطابق دشوار گزار علاقے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر تک پہنچنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے، صدر کے ساتھیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں لیکن کچھ مواصلاتی مشکلات ہیں۔
سرکاری میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر میں وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی اور صوبے میں ایرانی صدر کے نمائندے آیت اللّٰہ محمد علی بھی سوار تھے۔
دوسری جانب آیت اللّٰہ علی خامنہ کی زیرصدارت ایرانی سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے صدر ابراہیم رئیسی کی سلامتی کےلیے دعائیں کیں۔
اس موقع پر ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ ملک کی انتظامیہ اس واقعے سے متاثر نہیں ہوگی۔