جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، یوگوسلاؤ ایئر لائنز کی وسنا وولوویچ نامی فلائٹ اٹینڈنٹ پیراشوٹ کے بغیر 33 ہزار فٹ کی بلندی سے گرنے کے بعد بھی معجزانہ طور پر زندہ بچ گئی جبکہ طیارے میں سوار دیگر 27 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
ہماری تاریخ دلچسپ و عجیب واقعات سے بھری ہوئی ہے، برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق 26 جنوری 1972 کو ایوی ایشن کی تاریخ کا انوکھا واقعہ اس وقت پیش آیا جب یوگوسلاو ایئر لائنز کا طیارہ دوران پرواز دھماکے سے پھٹ گیا۔
وسنا وولوویچ نامی فلائٹ اٹینڈنٹ یوگوسلاو ایئر لائنز کی فلائٹ 367 میں سوار تھیں جس وقت طیارے میں موجود سامان کے ڈبے میں مشتبہ بم کے پھٹنے سے طیارہ چیکوسلواکیہ (موجودہ چیک ریپبلک) کی پہاڑیوں میں گر کر تباہ ہوگیا۔
اس طیارے میں سوار وسنا وولوویچ نامی فلائٹ اٹینڈنٹ کے علاوہ دیگر تمام 27 مسافر موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
تفتیش کاروں کی ایک ٹیم کے مطابق وہ حادثے کے وقت طیارے کے پچھلے حصے میں موجود کھانے کی ٹوکری میں پھنس گئی تھی جو زمین پر آ گرا، جس کی وجہ سے ان کی جان محفوظ رہی تاہم انہیں شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ 10 دن تک کوما میں رہیں۔
بی بی سی کے مطابق معجزاتی طور پر زندہ بچنے والی فلائٹ اٹینڈنٹ کے سر، ریڑھ کی ہڈی، کمر، پھسلیوں اور ٹانگیں شدید متاثر ہوئیں۔ ریڑھ کی ہڈی میں آنے والے زخموں کی وجہ سے ان کا کمر سے نیچے کا حصہ عارضی طور پر مفلوج ہوگیا تھا۔
ان کے معجزانہ طور پر زندہ بچ جانے کے واقعے کو 1985 میں گنیز بک آف ریکارڈ میں بھی درج کیا گیا۔
واضح رہے کہ وسنا وولوویچ 2016 میں 66 برس کی عمر میں وفات پاچکی ہیں۔