• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بار بار اداروں کا نام لیا جارہا ہے، اب الزام لگانے سے کام نہیں چلے گا، فیصل واوڈا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ اب الزام لگانے سے کام نہیں چلے گا، بار بار انٹیلی جنس اداروں کا نام لیا جارہا ہے، اب اگر کوئی پگڑی اچھالے گا تو پگڑی کی فٹ بال بنائیں گے۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ججز کو الزامات سے دور ہونا چاہیے، اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھے15 دن ہوگئے لیکن جواب نہیں آیا، کوئی کاغذ اور ثبوت نہیں آرہا جس کی وجہ سے لوگوں میں شک پیدا ہو رہا ہے امید ہے جلد جواب آئے گا اور آنا چاہیے اور جواب لیں گے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ 28 اپریل چھٹی کے دن بابر ستار سے متعلق پریس ریلیز جاری ہوئی، بابر ستارسے متعلق کہا گیا کہ وہ پاکستانی ہیں، میں نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط لکھا جس کو پندرہ دن گزر گئے۔

انہوں نے کہا کہ بابر ستار نے اس وقت کے چیف جسٹس کو تفصیلات سے آگاہ کیا، آرٹیکل 19 کے تحت قاضی فائز عیسیٰ نے حکم دیا کہ ہر پاکستانی کو جواب مل سکتا ہے، جواب سامنے نہ آنے پر لوگوں میں شک پیدا ہو رہا ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ میں سینیٹر ہوں مجھے جواب نہیں مل رہا تو عام آدمی کو کیا ملے گا، پھر مداخلت ہوئی اب الزام لگانے سے کام نہیں چلے گا، مداخلت کے شواہد لے آئیں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی کے باپ کا نہیں جو میرے لیے ہوگا ان کے لیے بھی ہوگا، بار بار انٹیلی جنس اداروں کا نام لیا جارہا ہے، شواہد دیں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے، جج دہری شہریت کے ساتھ کیسے بیٹھے ہوئے ہیں، آپ کے لیے شراب حلال ہے ہمارے لیے حرام ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ کراچی میں زیادتی پر بھی کاش نوٹس ہو جاتا، نسلا ٹاور کے بچے برباد ہوگئے کوئی سنوائی نہیں ہوئی، بھٹو صاحب کے معاملے پر کیا اور کسی کو سزا دی، زرداری صاحب کو 14 سال سزا ہوئی کوئی پوچھنے والا نہیں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی چلتی حکومت کو چلنے نہیں دیا جاتا۔ روٹی، میٹرو ہر چیز پر اسٹے آرڈر ہو جاتا یے، آئین و قانون میں کہاں لکھا ہے کہ جنہوں نے قربانی دی ان کا تمسخر اڑایا جائے، سوشل میڈیا پر قدغن لگائیں، سب کچھ کریں لیکن اپنی ذات کیلئے نہیں پورے پاکستان کیلئے کریں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ممبر اسمبلی دُہری شہریت نہیں رکھ سکتا تو جج کیوں رکھے، کوئی اب پگڑی اچھالے گا تو اس کا جواب ڈبل پگڑی اچھال کر دیں گے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو اس معاملے میں مداخلت کرنا ہوگی، جج اللّٰہ کے ڈر سے بغیر پگڑیاں اچھالے کام کریں، جج کے قلم میں اتنی طاقت ہوتی ہے کہ زندگی کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید