• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مجھے 2 مرتبہ سزا دی جو جرم میں نے کیا ہی نہیں تھا، فیصل واوڈا

سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مجھے 2 مرتبہ سزا دی جو جرم میں نے کیا ہی نہیں تھا، اگر مجھے پراکسی کہا گیا ہے تو پھر ثابت بھی کرنا ہوگا۔

 جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ طریقہ یہی ہے آپ میری بھی سنیں اور فیصلہ کریں، میرا مؤقف شروع سے ہے کہ چیف جسٹس ایماندار ہیں۔

 فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے اپنی پارٹی کو بھی منع کیا تھا کہ ان کے خلاف ریفرنس والا کام نہ کریں، رؤف حسن ججوں کو ٹاؤٹ کہہ رہے ہیں وہاں سوموٹو نہیں لیا گیا، اگر مجھے پراکسی کہا گیا ہے کہ تو مجھے میرے منصب اور خاندانی عزت سے فارغ کر دیا گیا، میں نے کہا ہے کہ اگر میری پگڑی اچھالیں گے تو میں پگڑیوں کو فٹبال بنا دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کا سیشن نہیں چل رہا ،آج اگر مسئلہ ہے تو 6 ماہ تک سیشن کا کیوں انتظار کروں گا، جج کے منصب پر بیٹھ کر کوئی کیا کسی پر الزام لگا سکتا ہے؟

قومی خبریں سے مزید