• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلح افواج نے ملک میں دہشت گردی کے عفریت پر قابو پانے کے لئے جو آپریشن اور ٹھوس منصوبہ بندی کے تحت اقدامات اٹھائے ان کے نتیجے میں دہشت گردانہ کارروائیاں بڑی حد تک رک گئی ہیں تاہم مختلف علاقوں بالخصوص خیبر پختونخوا میں ان کے ٹھکانے اب بھی موجود ہیں۔ ہماری سکیورٹی فورسز ان علاقوں سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے اپنی جانوں کی پروا کئے بغیر کارروائیاں کر رہی ہیں۔حال ہی میں خیبر پختونخوا میں ان کے ٹھکانوں کا سراغ لگا کر 3 الگ الگ کارروائیاں کی گئیں جن میں مجموعی طور پر 23شدت پسند واصل جہنم ہوئے۔ ایک کیپٹن، نائیک، لانس نائیک سمیت 7 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ ان کارروائیوں میں بڑی تعداد میں اسلحہ، بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔ مارے گئے دہشت گرد سکیورٹی اور عام شہریوں پر حملوں میں ملوث تھے۔ سکیورٹی فورسز نے ضلع ٹانک اور ضلع خیبر کے علاقےباغ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جن میں مجموعی طور پر 17دہشت گرد ہلاک اور ان کے متعدد ٹھکانے تباہ ہوئے۔ اتوار کو پشاور کے علاقے حسن خیل میں 6دہشت گرد جھڑپوں میں ہلاک ہوئے تھے۔ خیبرپختونخوا میں اتنی بڑی تعداد میں دہشت گردوں کی ہلاکت بڑی کامیابی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کامیاب آپریشن پر پاک فوج کو خراج تحسین اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت اور زخمیوں کی عیادت کی۔ ان کے بلند حوصلوں کو سراہا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ شہدا کی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ سب پر عیاں ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں اس لئے مشکل ہے کہ دشمن خود ہماری صفوں میں موجود ہے جس کا ہر صورت قلع قمع کرنا ہوگا۔

تازہ ترین