اسلام آ باد ( تجزیہ ۔۔رانا غلام قادر )قومی سیاست میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے مفاہمتی کارڈ کھیلتے ہوئے پہل کردی اور سیا سی حلقوں میں ہلچل مچادی ۔
وزیر اعظم جمعرات کے روز مولانا فضل الرحمان کے گھر جا پہنچے اور سر پرائز دیا۔سیا سی حلقے ا س ملاقات کو قومی سیا سی منظر نامہ کے لئے اہم قرار دے رہے ہیں۔
اس ملاقات سے پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان بڑھنے والی قربتوں کو دھچکا لگا ہے،عمران خان کیلئے اچھی خبر نہیں ہے جنہوں نے اپنے مزاج کے برعکس کمپرومائز کرکے مولانا فضل الرحمان سے دست تعاون بڑھایا تھا تاہم جے یو آئی نے ابھی تک پی ٹی آئی سے کوئی رسمی اتحاد نہیں کیاجے یو آئی نے اپنے الگ احتجاجی اجتماعات کئے۔مولانا فضل الرحمان جہاندیدہ سیاستدان ہیں اور تمام آپشن کھلے رکھتے ہیں۔
ماضی کے اتحادی د ونوں ر ہنماؤں کی یہ ملاقات تجدید ملاقات ہےاور فروری کے عام انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی دوریاں اور تلخیاں کم کرنے میں مدد ملے گی۔مو لانا فضل الر حمن نے گرم جوشی سے وزیر اعظم کا خیر مقدم کیا۔
وزیر اعظم نے بھی مولانا فضل الر حمن کی دینی اور جمہوری خدمات کو سراہا۔ بظاہر وزیر اعظم مولانا فضل الر حمن کی خیر یت دریافت کی لیکن عملاً اس ملاقات سے گزشتہ چار ماہ کے دوران دونوں جماعتوں کے درمیان جو سرد مہری اور دوری آئی تھی وہ برف پگھل گئی ہے۔