• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپ میں سالانہ 27 لاکھ لوگ الٹرا پروسیسڈ غذا، فاسل فیول، شراب اور تمباکو نوشی سے مر جاتے ہیں

جنیوا( نیوز ڈیسک)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایک تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ غذاؤں، شراب نوشی، تمباکو نوشی اور فاسل فیول کے سبب صرف یورپ میں سالانہ 27لاکھ افراد کی موت واقع ہو رہی ہے۔ماہرین کے مطابق صحت میں خرابی اور قبل از وقت اموات کی بڑی وجہ طاقتور صنعتیں ہیں جو حکومت کی جانب سے کینسر، قلبی مرض اور ذیا بیطس کے کیسز کو کم کرنے کیلئے کیے جانے والے اقدامات اور بنائی جانے والی پالیسیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے کی جانب سے پیش کی جانے والی اس نئی رپورٹ میں انڈسٹری کی طاقت کو کم کرنے کیلئے سخت ضوابط کے مطالبے کے ساتھ حکومتوں سے ان صنعتوں کے سبب تاخیر، کمزور یا روک دی جانے والی صحت کی پالیسیوں کو آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ یورپ میں روزانہ کمرشل انڈسٹری کی نقصان دہ اشیاء اورافعال کے سبب 7400 افراد کی موت واقع ہو رہی ہے۔ یہ کمرشل اشیاء کل اموات کے 24فی صد کی حصہ دار ہیں (جبکہ سب سے زیادہ اموات امراضِ قلب (51.4فی صد) اور کینسر (46.4فی صد) سے ہوتی ہیں)۔دستاویز کے مطابق مجموعی طور پر تمباکو نوشی، شراب نوشی، الٹرا پروسیسڈ غذاؤں اور ایندھن کی صںعتیں یورپ میں کلی یا جزوی طور پر سالانہ 27لاکھ اموات کی ذمہ دار ہیں۔

یورپ سے سے مزید