وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ طالبان کو پاکستان میں لانے والے آپریشن کی مخالفت کر رہے ہیں، پی ٹی آئی طالبان کو واپس لے کر آئی۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں عطا تارڑ نے کہا کہ کل عزم استحکام آپریشن کی منظوری دی گئی، معاملہ کابینہ میں بھی آئے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ کےلیے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں سیکیورٹی کی صورتحال انتہائی خراب ہے، آپریشن عزم استحکام کی مخالفت طالبان کو پاکستان میں لانے والے کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ گڈ طالبان اور بیڈ طالبان کی بحث کس نے شروع کی تھی؟ بتایا جائے۔ حکومت کے نزدیک کوئی گڈطالبان اور بیڈ طالبان نہیں، ملک کو سرمایہ کاری کےلیے محفوظ بنانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گولی پر یہ نہیں لکھا ہوتا یہ گڈ طالبان کی یا بیڈ طالبان کی گولی ہے، ہیٹ سپیچ پر ہم نے نیشنل ایکشن پلان میں اپنا کردار ادا کیا تھا۔
عطا تارڑ نے یہ بھی کہا کہ ملک کی مسیحی برادری کے تحفظ کےلیے کیا ہی اچھا ہوتا سب قرارداد کی حمایت کرتے، ہم نے پاک فوج کے مسیحی سپاہی کی آخری رسومات میں شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے تحفـظ کےلیے نظام وضع کرنا چاہیے، پوچھتا ہوں کیا اقلیتوں کو برابری کے حقوق نہیں ملنے چاہئیں؟
وفاقی وزیر نے کہا کہ سڑکوں پر انصاف کرنے کا رجحان بن گیا ہے، اسے ختم کرنا ہوگا۔ کیا یہ انصاف ہے کہ کسی پر الزام لگا کر سڑک پر قتل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے فیکٹری کے منیجر کا واقعہ آج بھی ہمیں یاد ہے، جسے مذہب کے نام پر قتل کیا گیا، آپ کو ہمارے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے تھا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ایوان میں کل جو ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، ثناءاللّٰہ مستی خیل نے کل یہاں ایک بات کی، یہ نواز شریف کو مائی لیڈر کہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ پر کوئی بات ہی نہیں کر رہے، افسوس کی بات ہے تنقید برائے تنقید ہوتی ہے، ان میں نہ قابلیت ہے نہ نیت ہے، یہ صرف انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بجٹ پر بحث کی روایت دہائیوں سے چلی آرہی ہے، اپوزیشن میں بڑے بڑے تجربے کار لوگ ہیں، شیڈول بجٹ سامنے لے کر آئیں، ہم تجاویز پر بات کرنے کو تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن صرف شور نہ مچائے، تجاویز لائے تاکہ ہم ان پر عمل کرسکیں، اپوزیشن صرف شور نہ مچائے، تجاویز لائے تاکہ ہم ان پر عمل کرسکیں۔
عطا تارڑ نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن بتائے خیبر پختونخوا میں انہوں نے کتنے اسپتال بنائے؟ مسئلہ یہ ہے کہ بجٹ میں نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا گیا، اسٹاک مارکیٹ نئے ریکارڈ بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین تنخواہیں بڑھانے پر یا کم از کم اجرت میں اضافے پر، اپوزیشن کو بجٹ کی کس بات پر اعتراض ہے؟
وفاقی وزیر نے کہا کہ اعتراض کس بات پر ہے کہ انڈسٹری کی بجلی سستی کی گئی؟ تنقید تو ہر ایک کرتا ہے، لیکن بجٹ کی کوئی بات نہیں کرتا، انہیں کس بات پر اعتراض ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ جب مریم نواز اور فریال تالپور کو گرفتار کیا جارہا تھا تو وہ بھاگ سکتے تھے لیکن نہیں بھاگے، فواد چوہدری گرفتاری سے ایسے بھاگے کہ رکنے کا نام نہیں لیا۔