• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدارتی مباحثے میں ٹرمپ اور بائیڈن کی غلط بیانیاں

جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ پہلے صدارتی مباچثے میں آمنے سامنے—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ پہلے صدارتی مباچثے میں آمنے سامنے—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

امریکا میں 2024ء کے پہلے صدارتی مباحثے میں ویسے تو دونوں اُمیدواروں نے مبالغہ آرائیوں سے کام لیا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے خاص طور پر اتنی غلط بیانیاں کیں کہ امریکی میڈیا کو تفصیلی فیکٹ چیک جاری کرنا پڑا۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسقاطِ حمل کے معاملے میں ہر کوئی چاہتا تھا کہ یہ معاملہ وفاق سے واپس ریاستوں کے پاس چلا جائے، اُن کا یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ 2020ء میں سفید فام پولیس کے ہاتھوں جارج فلوئیڈ کے قتل کے بعد میں نے منی ایپلس میں نیشنل گارڈز بھیجے تھے، یہ بات بھی غلط ہے۔

اسی طرح یورپی یونین کی تجارتی پالیسیوں اور پیرس موسمیاتی معاہدے کے بارے میں ٹرمپ کے بیانات بالکل غلط تھے۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اُن کے دورِ صدارت میں ایران کے پاس حماس کو دینے کے لیے کوئی پیسے نہیں تھے یہ بات انہوں بالکل غلط کہی۔

اپنے خلاف کرمنل کیسز کے بارے میں بھی ٹرمپ نے مباحثے کے دوران بار بار غلط بیانی کی اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اُن کی یہ تجویز بھی بارہا غلط ثابت ہو چکی ہے کہ امریکا میں تمام درآمدی اشیاء پر 10 فیصد ٹیکس سے مہنگائی نہیں بڑھے گی۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ پچھلے 10 سال میں وہ واحد صدر ہیں جن کے دور میں دنیا میں کوئی بھی امریکی فوجی نہیں مارا گیا، اُن کا یہ دعویٰ غلط ہے۔

صدر بائیڈن نے ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے جن اقدامات کا کریڈٹ لیا وہ بھی غلط ہے۔

سیاہ فام امریکیوں میں بے روزگاری اور سرحدی کراسنگ میں 40 فیصد کمی کے حوالے سے صدر بائیڈن کے بیانات بھی غلط ثابت ہوئے۔

امریکا کے صدارتی انتخاب کے سلسلے میں ہوئے پہلے مباحثے میں امیدواروں کی عمر اہم موضوع رہی۔

میزبان نے امیدواروں سے عمر سے متعلق سوال کیا تو ٹرمپ نے کہا کہ میں آج بھی خود کو 20 سال پہلے جیسا فٹ محسوس کر رہا ہوں۔

بائیڈن کا جواب تھا کہ میں بھرپور توانا ہوں اور میری صحت پر عمر کے کوئی زیادہ اثرات نہیں ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید