شاعر: حکیم خان کلیم
صفحات: 120
قیمت: 600 روپے
ناشر: حرفِ راز، A-157، بلاک 12، گلستانِ جوہر، کراچی۔
فون نمبر: 3145596- 0334
زیرِ نظر مجموعۂ کلام ظریف احسن نے مرتّب کیا ہے، جو خود بھی ادبی دنیا میں نمایاں شناخت رکھتے ہیں۔ اِس کتاب میں غزلیں بھی ہیں اور نظمیں بھی۔ حکیم خان کلیم ایک روایتی آدمی ہیں، اِس لیے اُنہوں نے اپنی شاعری میں روایت کی پاس داری کی ہے۔ وہ 1987ء سے شاعری کررہے ہیں اور اُن کی شاعری فنی اعتبار سے بھی اہم ہے۔ دورانِ مطالعہ کوئی ایسا سقم نظر نہیں آیا، جس کی نشان دہی کی جاتی۔
اُنہوں نے لکھا ہے کہ’’شاعری مجھے محترم ہے‘‘، تو شاعری اُنہیں احترام دیتی ہے، جو اس کے ساتھ انصاف کریں۔ حکیم خان کی شاعری میں تہذیبی رکھ رکھاؤ بھی نمایاں ہے اور رنگِ تغزّل بھی دَر آیا ہے۔ سماجی اور معاشرتی زندگی پر بھی اُن کی گہری نظر ہے، جب کہ اُنھوں نے سیاسی بازی گروں کو بھی آئینہ دِکھایا ہے۔ سچ تو یہ ہے، ایک اچھا شاعر وہی لکھتا ہے، جو دیکھتا ہے اور پھر اُس کے احساسات شاعری میں ڈھل کر اپنے عہد کا سرنامہ بن جاتے ہیں۔