• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فون ٹیپنگ کو قانون کے دائرے میں لایا گیا ہے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ


وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ فون ٹیپنگ کے کام کو قانون کے دائرے میں لایا گیا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئین میں جو آزادیاں ہیں وہ کسی صورت سلب نہیں کی جاسکتیں۔

انہوں نے کہا کہ 1966ء کا قانون 1996ء میں ترمیم کےساتھ پیش کیا گیا، اسی قانون کے تحت کال ریکارڈ ہوتی ہیں۔

وفاقی وزیر قانون نے مزید کہا کہ محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کا سانحہ ہو یا دیگر معاملے اسی قانون کے تحت کال ٹریس ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 1996ء سے یہ قانون ہے، اس دوران پانچ حکومتیں آئی ہیں کسی نے اسے نہیں چھیڑا، اس قانون میں دیگر ایجنسیوں کو شامل کیا جاتا تو پھر غلط استعمال کا خطرہ تھا۔

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے یہ بھی کہا کہ اس قانون میں 18 گریڈ سے اوپر کے افسر کو لگایا جائے گا تاکہ غلط استعمال روکا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی آزادی اور ذاتی زندگی کا تحفظ لازمی ہوگا، اس قانون کا غلط استعمال کرنے والوں کےخلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس قانون کے استعمال پر مختلف چیکس ہوسکتے ہیں، اگر اتنا ہی یہ قانون غیر آئینی تھا تو گزشتہ 4 سال میں ہی اسے ختم کردیتے۔

قومی خبریں سے مزید