کراچی میں آج افطار سے پہلے صدر، زینب مارکیٹ، آئی آئی چندریگر روڈ، فوارہ چوک، ایم اے جناح روڈ اور گورنر ہاؤس کے اطراف میں بدترین ٹریفک جام رہا۔
ہزاروں افراد کئی گھنٹے ٹریفک جام میں پھنسے رہے اور سڑک پر روزہ افطار کیا۔
پولیس نے آج سہ پہر کراچی پریس کلب کے اطراف کی سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کردیا تھا۔ پولیس کی بھاری نفری اور واٹر کینن بھی کراچی پریس کلب کے قریب تعینات تھی، جس کے نتیجے میں پریس کلب کے اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا۔
اس دوران زینب مارکیٹ کے قریب بلوچ یکجہتی کمیٹی اور سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، پولیس اور مظاہرین میں کھینچا تانی ہوئی، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سمی دین بلوچ سمیت 15 افراد کو حراست میں لے لیا۔
مظاہرین ماہرنگ بلوچ سمیت دیگر گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
اس سے پہلے پریس کلب کے باہر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خلاف بھی ایک مظاہرہ کیا گیا، پریس کلب کے اطراف کی سڑکوں کی بندش کی صدر پریس کلب فاضل جمیلی نے مذمت کی۔