• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینے پر ہاتھ رکھ کر کہیے کہ تضادستان کے موجودہ حالات میں تدبر وخرد کی کون سی ایسی گتھی ہے جوخامہ فرسائی سے سلجھائی جائے؟ کسی دوست نے کیا خوب کہا کہ انڈیا محض اپنی آئی ٹی کی ترقی سے 193ارب ڈالر کمارہا ہےمگر کوئی واویلا ہے نہ شورشرابہ جبکہ ہم ترلے منتوں سے سخت شرائط کے ساتھ دوارب ڈالر قرضہ لے آتے ہیں تو بڑھکیں مار رہے ہوتے ہیں، چاپلوس کریڈٹ کا ہار کبھی اپنے گلے میں ڈالتا ہےکبھی طاقتور کے۔ جب بھی منہ کھولا کوئی نہ کوئی بیان داغ دیا یوں موقع خود ہی بن گیا۔ تازہ ارشادہے کہ طاقتور کے خلاف پروپیگنڈا ناقابل قبول ہے۔ صحیح بات ہے کیوں قبول کیا جائے اگر قبول کر لیا تو پھر اپنی نوکری تو گئی۔ یہ بھی فرمایا کہ 9 مئی کو غدر مچانے والا ٹولہ آج نئے ہتھکنڈوں سے وارداتیں کر رہا ہے۔ یہ نئی واردات کیا ہے؟ ہماری دانست میں کھلاڑی کا جیل خانہ جات سے طاقتور کے نام یہ پیغام ہے کہ بلند پرواز ہمیں آپ سے لڑانا چاہتے ہیں حالانکہ آپ سے لڑنا تو ہماری سرشت میں ہی نہیں ہماری لڑائی تو روز اول سے چور ڈاکوئوں سے رہی ہے طاقتوروں کے سامنے تو ہم ہمیشہ کورنش بجالاتے ہیں۔ یہ جو 9 مئی کا دھبہ ہے یہ انہی چور وں کا کیا دھرا ہے ہمارا ارادہ تو کچھ بھی نہ تھا یہ تو محض ان رقیبوں پر رعب دبدبہ ڈالنے اور اپنی عوامی کریڈیبلٹی کو مضبوط و توانا دکھانے کیلئے ایک نمائشی سا میچ تھا جو خواہ مخواہ دنگل سے دنگا بن گیا، جس کی چاہو قسم لے لو سوائے دابے شابے کے ہمارے ذہن میں دنگا فساد یا بلوہ ہرگز نہ تھا لیکن جوانی چونکہ دیوانی ہوتی ہے ہمارے نوجوان اپنے محبوب لیڈر کی محبت میں پاگل ہو گئے تھے یا پھرہمیں مشورے دینے والے اور اس راہ پر لگانے والے غیر سیاسی خردماغ تھے، اگر ان کے ذہنوں میں اس نوع کا کوئی زہر تھا بھی کہ پرتشدد عوامی ہجوم کے دباؤ میں آکر عسکریت پھٹ پڑے گی اور کمان کوئی دوسرا طاقتور سنبھال لے گا تو ہمارا کھلاڑی ذہن ایسی کسی ناکام بغاوت کی طرف قطعی نہیں گیا اس نوع کی منصوبہ بندی کرنے والوں کی یہ اپنی ذہنی اختراع تھی۔ ایک کھلاڑی ذہین بھلا اس نوع کی اتنی بڑی اور خطرناک منصوبہ بندی کیسے کر سکتا ہے؟ یہ تو کوئی عسکری دماغ ہی تھا جس کی ناکام چال نے ہم عادی وفا شعاروں کو خواہ مخواہ آزمائش کی بھٹی سے گزار کر اڈیالہ جیل میں پہنچا دیا، ورنہ ہم تو ایسے ہرگز نہ تھے۔ میں نےکرکٹ سے یہ سبق سیکھا ہے کہ سچا کھلاڑی کبھی ہار نہیں مانتا وہ آخری بال تک اس امید کے ساتھ لڑتا ہے کہ شاید کوئی نہ کوئی کرشمہ ہوجائے بارش آجائے یا مخالف کی کوئی پسلی ٹوٹ جائے۔ یہ سپریم جوڈیشری کے اتنے زیادہ ججز کا میری محبت میں ماورائے آئین و قانون فیصلہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ ویسے ہی محض اتفاق سے ہو گیا ہے؟ نہیں بلکہ اللہ کی طرف سے یہی وہ بارش ہے جس کی میچ ہارنے والے ہر کھلاڑی کو آس ہوتی ہے سیانے لوگ اسے باران رحمت کہتے ہیں جب اللہ اپنے کام کیلئے کسی کو چن لیتا ہے تو وہ اس کی محبت و وارفتگی عوام ہی میں نہیں ججز کے دلوں میں بھی ڈال دیتا ہے۔ فی زمانہ ججز کی طا قت خاکیوں سے کسی طرح کم نہیں گردانی جا رہی ہےاگر وہ میری مری ہوئی بھیڑوں کو مخصو ص نشستوں کی صورت زندہ کر سکتے ہیں تو جن حلقوں میں فارم 47 کے تحت ہم نے دھاندلی کی اپیلیں دائر کررکھی ہیں وہ سب سیٹیں بھی تو وہ ہماری جھولی میں ڈال سکتے ہیں میری پارٹی کے لوگ ایسے ہی بونگیاں نہیں مار رہے، وہ پورے حساب کتاب اور پلاننگ کے ساتھ بتارہے ہیں کہ دسمبر تک ہماری اتنی نشستیں آجائیں گی کہ ہم اپنی حکومت بنا سکیں گے۔ اب وہ زمانے گئے جب سب کچھ عسکریوں کے ہاتھوں میں ہی ہوتا تھا اب پاکستانی عوام باشعور ہو چکے ہیں۔ ہم اسٹیبلشمنٹ کے دوسرے طبقے کا تعاون لے رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ اول طبقے کی غلط فہمیاں دور کرنے کیلئےکوشاں ہیں اسی لیے وضاحت کیے دے رہے ہیں کہ ہم نے 9 مئی کو جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنے کا ضرور کہا تھا مگر ہمارے ذہن میں یہ احتجاج پر امن اور فرینڈلی تھا۔ اب آپ دیکھیں امریکی فوج سے زیادہ منظم فوج تو سوائے ہمارے دنیا میں کوئی نہیں آخر ان کے اندر بھی تو فرینڈلی فائر ہو جاتے ہیں کئی لوگوں کی جانیں تک چلی جاتی ہیں لیکن کیا اس سے ان کی باہم دشمنی ہو جاتی ہے؟ ہمارے لڑکوں نے اگر فرینڈلی فائر کربھی دیے ہیں تو کیا ہوا ان سے کسی کی جان تو نہیں گئی، اس پر آپ کو اتنا غصہ نہیں ہونا چاہیے آپ کو اپنے ذہن سے یہ خوف نکال دینا چاہیے کہ ہم اگردوبارہ اقتدار میں آگئے تو آپ سے کسی قسم کا کوئی انتقام لیں گے ہم اگر انتقام لیتے بھی ہیں تو صرف سیاسیوں سے، طاقتور اگر زیادتی بھی کرلیں تو ہم پی جاتے ہیں ،باجوہ نے ہمارے خلاف کتنی خفیہ کارروائیاں کیں ہمارے مخالفوں سے اندرو اندر تعلقات استوار کیے، آخری لمحوں میں بھی ہم نےانہیں پیش کش کی کہ اگر وہ ہماری طرف دست تعاون بڑھائیں تو ہم انھیں تاحیات ایکسٹینشن دینے کیلئے تیار تھے اور یہ پیشکش ہم آپ کو کرنے کیلئے بھی تیار ہیں بشرطیکہ آپ ہماری طرف سے دل صاف کر لیں اور ان چوروں چاپلوسوں کے سروں سے اپنا دست شفقت ہٹالیں ہم پاکستان کے کروڑوں عوام کی نمائندہ سب سے بڑی سیاسی پارٹی ہیں ہم پر پابندی کا سوچئے گا بھی نہیں ورنہ نتائج کے ذمہ دار آپ ہونگے۔

تازہ ترین