مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر ہڑپ کرنے کے واقعے کے خلاف یوم استحصال کشمیر آج منایا جا رہا ہے، مظلوم کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کرنے کے لیے ملک بھر میں آج ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام شاہراہ دستور پر ریلی نکالی گئی ہے جس میں طلبہ، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے نمائندے شریک ہیں۔
یہ ریلی دفتر خارجہ سے شروع ہوئی اور پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ تک جائے گی اور ریلی کے شرکاء ایک منٹ کی خاموشی اختیار کریں گے۔
یوم استحصال کشمیر ریلی میں وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام بھی شریک ہیں۔
وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام نے یوم استحصال کشمیر ریلی سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستانیوں کی بڑی تعداد کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے نکلی ہے، چاروں صوبوں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے، کشمیر کو ہر حال میں آزادی ملے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر مظالم ڈھائے گئے اور ان کی جائیدادوں پر قبضے ہوئے، 5 اگست 2019ء میں بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی۔
امیر مقام نے مزید کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلا جائے، پاکستانی کشمیریوں کے ساتھ تھے اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔
کراچی میں پیپلز سیکریٹریٹ سے مزار قائد تک یومِ استحصالِ کشمیر ریلی نکالی گئی جس میں صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ، کمشنراور طلبہ نے شرکت کی۔
آزاد کشمیر کے علاقے نکیال میں بھارتی اقدام کے خلاف پڑاوہ چوک سے میلاد چوک تک ریلی نکالی گئی ہے۔
یومِ استحصالِ کشمیر اور وادی نیلم میں آج شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے اور مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔
آٹھ مقام میں ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں سائرن بجا کر ایک منٹ کی خاموشی کی گئی اور ابھی احتجاجی ریلیاں آزادی چوک کی طرف رواں دواں ہیں۔
پشاور میں یوم استحصال کشمیر کے موقع پر وزیراعلیٰ ہاوس سے ریلی نکالی گئی ہے جس کی قیادت پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن مینا خان آفریدی کر رہے ہیں۔
اس ریلی میں آئی جی پولیس، چیف سیکریٹری، طلباء اور دیگر افراد نے شرکت کی۔