• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بنگلادیش: ڈاکٹر محمد یونس نے طلبا کی عبوری حکومت کا مشیر بننے کی درخواست قبول کرلی

ڈاکٹر محمد یونس ـــ فائل فوٹو
ڈاکٹر محمد یونس ـــ فائل فوٹو

بنگلادیش کے نوبیل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات ڈاکٹر محمد یونس نے طلبا کی عبوری حکومت کا مشیر بننے کی درخواست قبول کرلی۔

ڈاکٹر محمد یونس نے شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے پر اپنے رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج بنگلہ دیش کے عوام آزاد ہوگئے ہیں، آزادی کا لطف اٹھائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس بار غلطی نہ ہو۔

اُنہوں نے کہا کہ عوام جمہوری اصول، آزادی اظہار کو یقینی بنائیں، قانون کی عملداری اور عدلیہ کی آزادی کو بھی یقینی بنائیں۔

ڈاکٹر محمد یونس نےمزید کہا کہ ہم نےماضی میں شاندار کام کیا ہے اور اب بھی بہت کچھ کرسکتے ہیں، میں پیرس سے جلد بنگلا دیش واپس آرہا ہوں۔

ڈاکٹر محمد یونس کون ہیں؟

ڈاکٹر محمد یونس بنگلادیش میں موجود گرامین بینک کے بانی ہیں جنہیں 2006ء مائیکرو فنانس بینک کے ذریعے لوگوں کو غربت سے نکالنے پر نوبیل انعام دیا گیا تھا۔

ان پر شیخ حسینہ واجد نے اپنے دورِ اقتدار میں بہت زیادہ شرح سود لے کر غریبوں کا خون چوسنے کا الزام بھی لگایا تھا جس کی وجہ سے جنوری میں محمد یونس کو لیبر قوانین کی خلاف ورزی پر 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

یاد رہے کہ بنگلادیش کے اسٹوڈنٹ لیڈرز نے مطالبہ کیا تھا کہ نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کے زیر سربراہی عبوری حکومت قائم کی جائے اور ساتھ ہی اُنہوں نے عبوری حکومت کا خاکہ بھی جاری کیا تھا۔

اسٹوڈنٹ لیڈرز ناہید اسلام، آصف محمود اور ابوبکر مازوم دار نے اس حوالے سے جاری کردہ اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ عبوری حکومت کا خاکہ اگلے چوبیس گھنٹوں میں جاری کردیا جائے گا جو کہ نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کے زیر قیادت ہوگا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید