نوجوان کسی بھی قوم، معاشرے اور ریاست کا وہ مستقبل ہیں جنکے بل بوتے پر قومیں لازوال، معاشرے پر امن اور ترقی یافتہ جبکہ ریاستیں اپنی شناخت قائم رکھتی ہیں۔ پاکستان خوش قسمت ترین ملک ہے کہ اسکی آبادی کا ایک بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہی اصل قوت ہے جسے بروئےکار لاتے ہوتے ہوئے ہم پاکستان کو دنیا میں ممتاز مقام دلا سکتے ہیں۔ نوجوانوں کے حوالے سے پاکستان میں بدلتی دنیا کی مناسبت سے ایک خلاتھا کہ نوجوان کچھ کرنا چاہتے تھے لیکن کوئی ایسا پلیٹ فارم میسر نہ تھا جہاں نوجوان دنیا کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو کر ملکی ترقی میں فعال کردار ادا کر سکیں۔ 2018ء میں ہم یوتھ جنرل اسمبلی کا قیام عمل میں لیکر آئے اس وقت میری عمر 18سال تھی اور میرے جیسے بیشمار نوجوانوں نے جو، وطن عزیز کیلئے کچھ کرنے کیلئے بے تاب تھے، اس میں شمولیت اختیار کی اور یوں جو ایک خلا تھا وہ کسی حد تک نہ صرف پُر ہوا بلکہ مستقبل کی راہوں کا تعین بھی ہو گیا۔ ہم نے ایک یوتھ اسمبلی تشکیل دی جس میں تمام مکاتب فکر کے نوجوان مختلف یونیورسٹیوں، کالجوں سے میدان عمل میں آئے اور ایک مقابلے کی فضا بنی جس کا مقصد نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نہ صرف ابھارنا تھا بلکہ قومی سیاست میں عملی طور پر شمولیت بھی تھا۔ہمارے وفود بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ یہی وہ پلیٹ فارم تھا جس پر چلتے ہوئے مجھے حکومت پاکستان نے ایک سنہری موقع دیا کہ میں باقاعدہ حکومتی سطح پر نوجوانوں کو لیڈ کروں اور پاکستانی نوجوانوں کے مسائل پر نہ صرف حکومت وقت کی توجہ مبذول کراؤں بلکہ ایک معاون کردار بھی ادا کروں جس سے نوجوان مایوسیوں سے نکل کر تعمیری نقطہ نظر سے فعال کردار ادا کر سکیں۔ مجھے جب فوکل پرسن وزیراعظم یوتھ پروگرام پنجاب کا ایک عہدہ ملا تو اس وقت چیئرمین وزیر اعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود صاحب نے ایک ہی بات کہی تھی کہ مسائل بہت ہیں وسائل نہ ہونے کے برابر ہیں تاہم ہم نے نوجوانوں کیلئے ایسے پروگرام تشکیل دینے ہیں کہ بلاتفریق و سیاسی وابستگی کلی طور پر نوجوان مستفید ہو سکیں۔ وہ دن اور آج کا دن ہم شب و روز کام اور کوشش کر رہے ہیں کہ نوجوانوں کی ہر طرح سے اور ہر میدان میں مدد کی جائے اورانہیں ایسے پلیٹ فارم مہیا کئے جائیں جہاں یہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکیں۔ وزیراعظم پاکستان جب خادم اعلیٰ پنجاب تھے تب بھی انکا یقین کامل تھا کہ نوجوان نسل ہی پاکستان کے وجود اور ترقی کی ضامن ہے اسی لیے دانش اسکولوں سے لیکر لیپ ٹاپ اسکیم اور اسکالر شپ کا اجرا کیا گیا ۔ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور رانا مشہود احمد خان صاحب جو اس وقت وزیر تعلیم پنجاب تھے دونوں ہی نوجوانوں کیلئے بے شمار ایسے منصوبے تشکیل دے چکے ہیں جنکی ماضی قریب یا بعید میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ اس وقت بھی وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت روزانہ کی بنیاد پر انقلابی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ایک ایسی راہ پر سفر شروع کر دیا گیا ہے جس سے پاکستان دنیا میں نمایاں مقام حاصل کر لے گا۔ یہ وہ بنیادی طاقت ہے جسے اس وقت تعاون کیساتھ ساتھ رہنمائی بھی درکار ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں کیلئے ایسے پروگرام تشکیل دیے جائیں جن سے یہ اپنی قوت کو مثبت انداز میں ملکی ترقی کیلئے استعمال کریں۔ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے پرچم تلے تعلیم، ملازمت کے مواقع، نوجوان نسل کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھنا اور انوائرمنٹ کو بہتر رکھنےکیلئے اقدامات کیے گئے ہیں ساتھ ہی ساتھ ایسے بیشمار تربیتی کورسز کروائے جا رہے ہیں جن سے مطلوبہ نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے ذریعے لاکھوں طالب علموں کولیپ ٹاپ دیے جا رہے ہیں۔ تعلیم کے شعبہ کیلئے بہت بڑا فنڈ وقف کیا گیا ہے۔اسی طرح وزیراعظم یوتھ پروگرام کے زیرنگرانی کاروباری اور خاص طور پر ایگری کلچر بزنس کیلئے قرض اسکیم متعارف کروائی گئی ہے جس سے لاکھوں نوجوانوں کو اپنا ذاتی کاروبار کرنے میں مدد ملے گی۔ نیشنل انوویشن ایوارڈ کا اجرا کیا گیا ہے۔ اسی طرح کھیلوں کے میدان آباد کرنے کیلئے تاریخی اقدامات کیے گئے ہیں، سپورٹ ٹیلنٹ ہنٹ اور لیگز شروع کی گئی ہیں جس سے گراس روٹ لیول سے نوجوانوں کو آگے آنے کا موقع ملے گا۔ ڈیجیٹل یوتھ ہب بنائے گئے ہیں۔ نیشنل یوتھ کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس سے چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی نمائندگی عمل میں آئی ہے جس سے نوجوان نسل کو درپیش چیلنجز اور مسائل کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور مسائل کو حل کرنا آسان ہوگا۔ نوجوان نسل کے پاس ایک ایسا پلیٹ فارم ہوگا جس پر وہ کھل کر بات کر سکیں گے۔ نوجوان بچیاں ہمارا مستقبل ہیں جب تک بیٹی اور بہن محفوظ اور طاقت ور نہ ہو اس وقت تک کوئی ملک حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ نہیں ہو سکتا چنانچہ وومن ایمپاورمنٹ کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کو سامنے رکھتے ہوئے گرین یوتھ موومنٹ کا آغاز کیا گیا ہے۔ وزیراعظم پاکستان کی خصوصی دلچسپی سے ایک خواب کی تعبیر قریب ہے۔ وہ دن دور نہیں جب پاکستان کا ہر نوجوان خود کفیل اور تعلیمیافتہ ہوگا۔ نوجوان نسل یقیناً ہمارا مستقبل ہے اور روشن مستقبل پاکستان کی بقاکا ضامن ہے۔