لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا، انہیں جس ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں فوج نے تحویل میں لیا اس کا معاملہ 2017 میں جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" میں ہائی لائٹ کیا گیا تھا۔
میزبان شاہزیب خانزادہ نے خبر دی تھی کہ وزارت داخلہ نے 12 مئی کے اسلام آباد میں رینجرز کے چھاپے پر ڈی جی رینجرز سے وضاحت مانگی ہے۔
نمائندہ جیو نیوز اعزاز سید نے بتایا کہ چھاپہ مارنے کا مقصد ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک سے پیسے ہتھیانا تھا، ان میں خفیہ اداروں کے کچھ افسروں کے نام بھی شامل ہیں۔
روزنامہ دی نیوز کے ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصار عباسی نے ایک ہفتہ پہلے ہی جنگ اور دی نیوز میں طویل عرصہ گزرنے کے باوجود فیض حمید کیخلاف انکوائری کے نتائج سامنے نہ آنے کی خبر دی تھی۔
انصار عباسی نے کہا ہے کہ ریٹائرڈ ڈی جی آئی ایس آئی کے گرفتار ہونے کا مطلب ہے کہ ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ قیاس آرائیوں کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کی فیض حمید کی سرگرمیوں کی وضاحت کردی جائے۔