لاہور، اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) وفاقی حکومت نے مولانا فضل الرحمٰن کو انگیج کرنے کی کوششیں تیز کردیں،صدر آصف علی زرداری کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی۔ وزیراعظم جمعہ کے روز اسلام آ باد میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے۔وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے مولانا کی ناراضی دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اورکہا کہ امید ہے مولانا فضل الرحمٰن انتشاری ٹولے کی سیاست کو مسترد کرینگے۔مولانا فضل الرحمٰن نے وزیر اعظم کی آمد کا خیر مقدم کیا۔مو لا نا فضل الر حمن کے صاحبزادے مو لا نا اسعد محمود اور رکن قومی اسمبلی مو لا نا عبد الغفور حیدری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے ۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ملک کو درپیش چیلنجز میں مولانا فضل الرحمٰن سے مدد اور حمایت طلب کر لی۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ ملاقاتوں کا مقصد مولانا فضل الرحمٰن کی ناراضی دور کرنا اور انہیں منانا ہے، صدر اور وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے تحفظات دور کیے جائیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کہا مولانا فضل الرحمٰن ایک جمہوری سوچ رکھنے والے زیرک سیاستدان ہیں۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن سے درخواست کی گئی کہ وہ ہمیشہ کی طرح جمہوری سیاسی سوچ کے ساتھ آگے چلیں، وزیراعظم نے کہا کہ انہیں یقین ہے مولانا فضل الرحمٰن انتشاری ٹولے کی سیاست کو مسترد کرینگے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت پوری کوشش کریگی مولانا فضل الرحمٰن کے تحفظات دور ہوں۔ سیا سی حلقے صدر مملکت کی ملاقات کے چھ دن بعد وزیر اعظم کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کو اہم سیا سی پیش رفت کا پیش خیمہ قرار د ے رہے ہیں۔اس سے قبل صدر مملکت آصف علی زرداری 24اگست کو مو لانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر گئے تھے۔