اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمنوں سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،دشمنان پاکستان کو ہماری افواج قانون نافذ کرنیوالے ادارے اور ہم سب ملکر نشان عبرت بنائینگے،26 اگست کو بلوچستان میں جو کچھ ہوا وہ دہشت گردی کی انتہا تھی، دہشت گرد اور خارجی عناصر بیرونی مدد سے نفرت کے بیج بو رہے ہیں، پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے 5 سالہ معاشی منصوبہ جلد سامنے لائینگے، زرعی ترقی، برآمدات میں اضافے، مقامی صنعت کے فروغ، نوجوانوں کو فنی مہارت اور روزگار کی فراہمی کے حوالے سے 5سالہ معاشی پلان ترتیب دیا جا رہا ہے، متحد ہو کر ہم پاکستان کو جلد اپنے پاؤں پر کھڑا کرینگے اور یہ معاشی قوت بنے گا۔ وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ وفاقی کا بینہ کے گرین سگنل کے بعدپاکستان اور چین کے درمیان ایم ایل ون منصوبے کیلئے فنانسنگ معاہدے کی راہ ہموار ہوگئی ،کابینہ نے پی ڈبلیو ڈی بندش کی ترمیم کی منظوری بھی دیدی۔ دریں اثنا ء وزیراعظم محمد شہبازشریف نے بنگلہ دیش حکومت کے نگران وزیر اعظم پروفیسر محمد یونس سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ۔ پروفیسر محمد یونس کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور بنگلہ دیش کی سماجی و اقتصادی ترقی میں انکے کردار کو سراہا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بنگلہ دیش میں سیلاب سے ہونے والی تباہی پر بنگلہ دیش کی حکومت اور عوام سے ہمدردی کااظہارکیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ملکر کام کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ پروفیسر محمد یونس نے ٹیلی فون کال پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ علاوہ ازیں وزیرِ اعظم نے وفاقی کابینہ کو اپنے گزشتہ روز کے دورہءِ کوئٹہ کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول پولیس و لیویز کی استعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے۔دہشت گردی کی عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور انہیں عبرت کا نشان بنانے کیلئے پوری قوم پر عزم ہے۔بلوچستان کی صوبائی حکومت بلوچ نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانے، انکی ترقی و خوشحالی کیلئے قابلِ ستائش اقدامات کر رہی ہے۔وفاقی حکومت بلوچ نوجوانوں کو عالمی معیار کی تعلیم اور یکسان ترقی کے مواقع فراہم کرنے کیلئے بلوچستان حکومت سے مکمل تعاون کرے گی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کابینہ کے ارکان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز انہوں نے کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں پر شہداء کے لواحقین سے تعزیت کی، انہیں بہت بلند حوصلہ پایا، وہاں پر 26 اگست کو جو ماحول بنایا گیا، اس کا مقصد یہ تھا کہ یہ باور کرایا جائے کہ وہاں کوئی علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے، اس روز جو کچھ ہوا وہ دہشت گردی کی انتہا تھی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، دورے کے دوران وہاں پر کور کمانڈر کوئٹہ کی جانب سے دہشت گردی اور موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی کہ کس طرح دہشت گرد اور خارجی عناصر بیرونی مدد سے مل کر نفرت کے بیج بو رہے ہیں، وہاں پر وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر قیادت سویلین حکومت بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور نوجوانوں کیلئے بہترین پروگرامات لیکر چل رہی ہے جو خوش آئند ہے۔