قاضی جمشید عالم صدیقی، لاہور
اللہ تعالیٰ نے مٹی میں ایسی تاثیر رکھی ہے کہ اِس سے بنے برتنوں میں موجود پانی نہ صرف ٹھنڈا رہتا ہے بلکہ بہت سی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ مٹی کی صراحی یا مٹکوں سے پانی پینا ہماری روایات کا حصّہ رہا ہے۔ تاہم، وقت گزرنے کے ساتھ یہ صحت بخش روایت معدوم ہوتی جا رہی ہے۔
اب لوگ پانی پینے کے لیے شیشے، اسٹیل یا سلور کا گلاس کا استعمال کرتے ہیں اور پیاس لگنے کی صُورت میں فریج سے بوتل نکال کر ٹھنڈا پانی پی لیتے ہیں، جب کہ اس کے برعکس مٹکے یا صراحی کا پانی پینے سے نہ صرف فوری طراوت و تازگی محسوس ہوتی ہے بلکہ یہ ہمیں کئی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔
مٹکے یا صراحی میں موجود پانی قدرتی طور پر بدلتے ہوئے موسم کے اعتبار سے ٹھنڈا رہتا ہے کہ مٹی میں الکلائن موجود ہوتا ہے، جو ہمارے جسم کے پی ایچ لیول کو متوازن رکھتا ہے اور اِسی الکلائن کی وجہ سے ہم پیٹ کے درد، معدے کی سوزش، تیزابیت اور نظامِ ہاضمہ کی دیگر بیماریوں سے محفوط رہتے ہیں۔
علاوہ ازیں، مٹکے کے پانی میں مختلف اقسام کے کی معدنیات بھی پائی جاتی ہیں، جو ہمارے جسم کو چست و توانا، چاق چوبند رکھتی ہیں۔ لہٰذا، اگر آپ مختلف امراض سے محفوظ اور تن دُرست و توانا رہنا چاہتے ہیں، تو باقاعدگی سے مٹکے یا صراحی کا پانی پئیں۔ یاد رہے، یہ دونوں چیزیں مٹی کے برتن بنانے والوں کے پاس بہ آسانی دست یاب ہیں۔