• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کا ملٹری کورٹ ٹرائل ہوگا یا نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت سے موقف مانگ لیا

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت دفاع سے سویلین کے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کا طریقہ کار طلب کر لیا جبکہ وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ واضح موقف دیں بانی پی ٹی آئی کا ملٹری کورٹ ٹرائل ہو گا یا نہیں؟ دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دئیےکہ ٹرائل کورٹ اگر کہے کہ کیس ملٹری کورٹ کو بھیجنا ہے تو پھر نوٹس دے کر بھیجا جا سکتا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا وزارت دفاع کے پاس آج دن تک بانی پی ٹی آئی کو ملٹری حراست میں لینے اور ملٹری کورٹ میں ٹرائل چلانے کی کوئی اطلاع نہیں ، اگر کوئی درخواست آتی ہے تو پھر بھی قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ گزشتہ روز جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے بانی پی ٹی آئی کی ممکنہ ملٹری حراست اور ٹرائل کیخلاف درخواست کی سماعت کی۔عدالت نے پوچھا کہ ملٹری حراست میں دینا ہو تو طریقہ کیا ہوتا ہے؟ سیاست دانوں اور فوجی افسر کے بیانات کی خبریں ریکارڈ پر لائی گئی ہیں۔ اگر بیانات کسی افسر کی طرف سے آئیں تو وہ سنجیدہ ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا وزارت دفاع کے پاس آج دن تک ملٹری حراست و ٹرائل کی کوئی اطلاع نہیں،وزارت کا کہنا ہے ایسی کوئی چیز ابھی نہیں آئی، اگر کوئی درخواست آتی ہے تو پھر بھی قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ آپ کو نہیں لگتا کہ آپ کی درخواست قبل از وقت ہے؟ ، عدالت آپ کی بے چینی سمجھتی ہے لیکن ہماری حدود کو بھی سمجھیں ، میرے پاس اس کیس میں آگے بڑھنے کیلئے کچھ نہیں ۔ وزارت دفاع کے نمائندہ بریگیڈئر ریٹائرڈ فلک ناز نے کہا کہ انہوں نے فیلڈ جنرل کورٹ میں 50سے زائد کیسز کئے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید